2018 کے انتخابات میں تحریک انصاف 10 سے 15 سیٹیں جیت رہی تھی لیکن کیوں ہار ی تھی ، فیاض چوہان کے تہلکہ خیز انکشافات

10  دسمبر‬‮  2020

لاہور (این این آئی) صوبائی وزیر کالونیز و جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ بیگم صفدر اعوان نے دھاندلی اور مہنگائی کی آڑ میں ملکی سیاسی منظر نامے پر جو طوفان بدتمیزی برپا کیا ہوا ہے اس کا اصل مقصد “ابو بچا تحریک” ہے،گلگت بلتستان انتخابات میں پی ٹی آئی کی 10 نشستوں سے جیت کو دھاندلی قرار دینے والی پی ڈی ایم کو پیپلزپارٹی کی 20 اور

ن لیگ کی 16 سیٹوں سے جیت شاید نظر نہیں آئی۔ ان خیالات کا اظہار وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او اور دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستان کی اپوزیشن کرونا پھیلانے اور عوام کو نقصان پہنچانے کے حوالے سے کیا کر رہی ہے. دھاندلی کے الزامات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2013 کے الیکشن میں دھاندلی کے خلاف 410 رٹ پٹیشنز دائر کی گئیں جبکہ 2018 کے الیکشنز کے خلاف صرف 95 درخواستیں دائر کی گئیں۔ ان 95 رٹ پٹیشنز میں سے پنجاب میں صرف 45 درخواستیں سامنے آئیں۔ ان میں سے بھی 13 خود پی ٹی آئی جبکہ صرف گیارہ اپوزیشن کی جانب سے دائر کی گئیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن 2013 کے بعد پورا ایک سال پی ٹی آئی نے فرینڈلی اپوزیشن کے طور پر صرف چار حلقے کھولنے کی بات کی۔ ان چاروں حلقوں میں دھاندلی ثابت ہونے کے بعد الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کے حکم سے دوبارہ انتخابات ہوئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) الیکشن 2018 میں اپنی ناکامی کی ذمہ داری آر ٹی ایس سسٹم کی خرابی پر ڈالتی ہے، حالانکہ جہاں جہاں آر ٹی ایس سسٹم خراب ہوا، پی ٹی آئی کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔ اپوزیشن کی جانب سے استعفوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ

مزہ تو جب آتا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے استعفے آتے لیکن یہاں صرف ریلو کٹوں کے استعفے آ رہے ہیں۔ شریف خاندان تو خود مریم بی بی سے استعفیٰ مانگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے ڈیڑھ ماہ پہلے ہی اپنے جلسے منسوخ کر دیئے تھے لیکن اپوزیشن کو سمجھ نہیں رہی کہ کورونا کس تیزی سے پھیل رہا ہے۔یہ عوام کی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔ پی ڈی ایم کے

سربراہ مولانا فضل الرحمن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قومی اسمبلیکی پانچ سیٹوں پر ایم ایم اے نے بی این پی، اور پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے امیدواران کو بڑے مارجن سے شکست دی اور آج ان کے اتحادی بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل کسی جلسے سے نہیں رکنے والا۔ پی ٹی آئی مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات میں جیتنے کے لیے مکمل تیار ہے اور اس کے بعد قانون سازی میں آزاد ہونے کے بعد حکومت ملکی ترقی کی راہ پر بھرپور طریقے سے گامزن ہو گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…