پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

2018 کے انتخابات میں تحریک انصاف 10 سے 15 سیٹیں جیت رہی تھی لیکن کیوں ہار ی تھی ، فیاض چوہان کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 10  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) صوبائی وزیر کالونیز و جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ بیگم صفدر اعوان نے دھاندلی اور مہنگائی کی آڑ میں ملکی سیاسی منظر نامے پر جو طوفان بدتمیزی برپا کیا ہوا ہے اس کا اصل مقصد “ابو بچا تحریک” ہے،گلگت بلتستان انتخابات میں پی ٹی آئی کی 10 نشستوں سے جیت کو دھاندلی قرار دینے والی پی ڈی ایم کو پیپلزپارٹی کی 20 اور

ن لیگ کی 16 سیٹوں سے جیت شاید نظر نہیں آئی۔ ان خیالات کا اظہار وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او اور دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستان کی اپوزیشن کرونا پھیلانے اور عوام کو نقصان پہنچانے کے حوالے سے کیا کر رہی ہے. دھاندلی کے الزامات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2013 کے الیکشن میں دھاندلی کے خلاف 410 رٹ پٹیشنز دائر کی گئیں جبکہ 2018 کے الیکشنز کے خلاف صرف 95 درخواستیں دائر کی گئیں۔ ان 95 رٹ پٹیشنز میں سے پنجاب میں صرف 45 درخواستیں سامنے آئیں۔ ان میں سے بھی 13 خود پی ٹی آئی جبکہ صرف گیارہ اپوزیشن کی جانب سے دائر کی گئیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن 2013 کے بعد پورا ایک سال پی ٹی آئی نے فرینڈلی اپوزیشن کے طور پر صرف چار حلقے کھولنے کی بات کی۔ ان چاروں حلقوں میں دھاندلی ثابت ہونے کے بعد الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کے حکم سے دوبارہ انتخابات ہوئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) الیکشن 2018 میں اپنی ناکامی کی ذمہ داری آر ٹی ایس سسٹم کی خرابی پر ڈالتی ہے، حالانکہ جہاں جہاں آر ٹی ایس سسٹم خراب ہوا، پی ٹی آئی کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔ اپوزیشن کی جانب سے استعفوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ

مزہ تو جب آتا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے استعفے آتے لیکن یہاں صرف ریلو کٹوں کے استعفے آ رہے ہیں۔ شریف خاندان تو خود مریم بی بی سے استعفیٰ مانگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے ڈیڑھ ماہ پہلے ہی اپنے جلسے منسوخ کر دیئے تھے لیکن اپوزیشن کو سمجھ نہیں رہی کہ کورونا کس تیزی سے پھیل رہا ہے۔یہ عوام کی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔ پی ڈی ایم کے

سربراہ مولانا فضل الرحمن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قومی اسمبلیکی پانچ سیٹوں پر ایم ایم اے نے بی این پی، اور پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے امیدواران کو بڑے مارجن سے شکست دی اور آج ان کے اتحادی بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل کسی جلسے سے نہیں رکنے والا۔ پی ٹی آئی مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات میں جیتنے کے لیے مکمل تیار ہے اور اس کے بعد قانون سازی میں آزاد ہونے کے بعد حکومت ملکی ترقی کی راہ پر بھرپور طریقے سے گامزن ہو گی۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…