لندن (این این آئی)سابق وزیر اعظم نواز شریف کی فیملی، بیگم شمیم اختر کی میت پاکستان لے جانے کیلئے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی منتظر ہے، ڈیتھ سرٹیفکیٹ ویسٹ منسٹر کونسل کا کورونر جاری کرے گا۔فیملی ذرائع کے مطابق کورونر میت کو پاکستان لے جانے کی اجازت والا سرٹیفکیٹ
بھی جاری کرے گا، کورونا وائرس کی وبا کے سبب کورونر سے رابطہ صرف فون یا ای میلز کے ذریعے ہی ممکن ہے۔شریف فیملی ذرائع کا کہنا ہے کہ سرٹیفکیٹ آئندہ چوبیس گھنٹوں تک ملنے کا امکان ہے، کوویڈ گائیڈ لائن کے سبب نماز جنازہ میں صرف 30 افراد کی شرکت ہی ممکن ہوگی۔بیگم شمیم اختر کی میت اتوار کی شام ریجنٹ پارک مسجد کے سرد خانے منتقل کردی گئی تھی۔ذرائع کے مطابق بیگم شمیم اختر کی میت کو برٹش ایئر ویز کے پرواز کے ذریعے لاہور لایا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ لندن میں پاکستان مسلم لیگ ن کی تنظیم نے بیگم شمیم اختر کی میت لاہور بھیجنے کے لئے ایمرٹس اور قطر ایئر ویز سے بھی رابطہ قائم کیا تھا مگر برٹش ایئر ویز کی پرواز براہ راست لاہور آنے کی وجہ سے مذکورہ ایئرویز کو ترجیح دی گئی ہے۔واضح رہے کہمسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور شہباز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر کے سینے میں شدید انفیکشن ہوگیا تھا، انھیں الزائمر کی بیماری بھی لاحق تھی۔ نجی ٹی وی کے مطابق خاندانی ذرائع نے بتایا کہ بیگم شمیم اختر کی میت پاکستان بھجوانے میں دو سے تین دن لگ سکتے ہیں۔سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مطابق نواز شریف اپنی والدہ کی میت کے ساتھ پاکستان نہیں جائیں گے ، طبی مشورے کے مطابق نواز شریف کو سفر کی اجازت نہیں ہے۔