اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد اورن لیگ کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر و دیگر کے خلاف مزار قائد بے حرمتی کیس جھوٹا قرار دیدیا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق سٹی کورٹ میں مزار قائد بے حرمتی کیس کی سماعت ہوئی۔پولیس نے تفتیش کے
بعد مریم نواز اور ان کے شوہر کے خلاف مزار قائد کی بے حرمتی کا کیس جھوٹا قرار دیا ۔پولیس نے استغاثہ کے اعتراضات دور کر کے حتمی چالان جمع کروا دیا۔مقدمے سے املاک کو نقصان پہنچانے اور جان سے مارے کی دھمکیوں کے الزامات بھی خارج کر دئیے گئے۔محکمہ پراسیکیوشن نے پولیس چالان سے اتفاق کرتے ہوئے چالان کو بی کلاس کر دیا۔چالان کے مطابق مریم نواز کی مزار قائد حاضری کے وقت مزار عام شہریوں کے لیے بند تھا۔جب کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں مدعی مقدمہ موجود نہیں ہے۔کال ڈیٹا ریکارڈ کے مطابق مدعی مقدمے واقعے کے وقت مزار قائد پر موجود نہیں تھا،استغاثہ نے اسکرونٹی نوٹ میں یہ بھی کہا کہ مزار قائد سیفٹی اینڈ مینٹیننس آرڈیننس ہمارے دائر اختیار میںنہیں آتا۔اگر ایس ایچ او چاہے تو مزار قائد آرڈیننس کے لیے براہ راست علیحدہ داخل کر سکتا ہے۔چالان کے متن کے مطابق چالان میں دھمکیوں کی سیکشن ختم کر دی گئی ہے، کسی بھی قسم کے اسلحے کی کوئی نمائش نہیں کی گئی، سرکاری عمارت کو بھی
کوئی نقصان نہیں پہنچا، اس لئے مقدمے سے دفعہ ختم کر دی گئی۔چالان کے متن میں کہا گیا ہے کہ مدعی مقدمہ کو کئی بار بلایا گیا لیکن انہوں نے بیان نہیں دیا، مریم نواز کے خلاف کوئی شواہد موصول نہیں ہوئے۔چالان کے متن میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ کیپٹن (ر)صفدر کے خلاف قائداعظم ایکٹ کے تحت چالان منظور کیا جائے۔واضح رہے کہ آج ہی کیپٹن (ر)صفدر کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ سامنے آئی ہے جس کے مطابق وہ کرونا کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ مریم نواز کی ٹیسٹ رپورٹ منفی آئی ۔