امیروں کی تجوریاں بھرنے کے لئے غریبوں کو لوٹا جا رہا ہے، کون سا نظام معیشت کو تباہ کر رہا ہے؟ تہلکہ خیز دعویٰ

11  اکتوبر‬‮  2020

اسلام آباد(این این آئی) ایف پی سی سی آئی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے انشورنس کے کنوینر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ایف بی آر ٹیکس کے بجائے ریفنڈ جمع کرنے والا ادارہ بن چکا ہے۔ امیروں کی تجوریاں بھرنے کے لئے غریبوں کو لوٹا جا رہا ہے۔ریفنڈ کا نظام معیشت کو تباہ کر رہا ہے۔ اسے ختم کیا جائے یا خود کار بنا کر انتظام ایف بی آر کے بجائے سٹیٹ بینک کو دیا جائے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ

مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ایک طرف حکومت مختلف ترغیبات اور اقدامات کے زریعے اقتصادیوں سرگرمیوں کو فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف ایف بی آر ناممکن ٹیکس اہداف کے حصول کے لئے اقتصادیات کا گلہ گھونٹ رہا ہے۔ حکومتی پالیسیوں کے خلاف جاری ہونے والے ایس آر اوز کو واپس لیا جائے۔انھوں نے کہا کہ حال ہی میں ایس آر او 889 کے زریعے کارخانوں میں کیمرے لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے کرپشن ہراسگی کے واقعات اور مقدمات میں اضافہ اور افراتفری کے علاوہ کوئی اور مقصد حاصل نہیں کیا جا سکے گا۔دو دیگر ایس آر اوز کے زریعے بینکوں کو دس لاکھ یا اس سے زیادہ کی ادائیگی یا ایک کروڑ یا اس سے زیادہ جمع کرنے والوں کے کوائف ایف بی آر کو فراہم کرنے کا پابند کیا گیا ہے جبکہ رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کو بھی تمام پراپرٹیز کی خرید و فروخت کی تفصیلات ایف بی آر کو فراہم کرنے کا پابند کیا گیا ہے جس سے مارکیٹ بیٹھ جائے گی۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ یہ ایس آر اوز حکومت کی کنسٹرکشن پیکج، ایمنسٹی سکیم، ٹیکس مراعات جیسے اقدامات کی نفی ہیں جس کا نوٹس لیا جائے۔ساری دنیا میں رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کو غیر ضروری خوف چھاپوں اور بلا وجہ سے آڈٹ اور ٹوٹس وغیرہ سے آزاد رکھا جاتاہے تاکہ یہ شعبہ پھل پھول سکے مگر یہاں ایسا نہیں ہو رہا ہے جس سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہو رہی ہے۔ اسی وجہ سے لوگ اپنے ملک کے بجائے دیگر ممالک کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں بھاری سرمایہ کاری کرتے ہیں۔سرمائے کے اس فرار سے مقامی کرنسی اور معیشت کمزور ہو جاتی ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…