اسلام آباد (آن لائن) وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے احتساب وامور داخلہ امور بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے اے پی سی میں ٹروتھ کمیشن بنانے کی بات کی اور ہم نے سوچا کہ کیوں نہ ہم بھی کچھ سچ قوم کے سامنے پیش کریں شہباز شریف اور انکے خاندان کے خلاف 55 والیم اور پچیس ہزار دستاویزات پر تمام شواہد ایک ریفرنس کی صورت میں لاہور کی احتساب عدالت میں جمع
ہو چکا ہے اس سے اچھا ریفرنس نیب کی تاریخ میں آج تک نہیں بنااس کیس میں 16 ملزمان ہیں جن میں چھ شہباز شریف اوران کے بچے وغیرہ بھی ہیں اس فہرست میں 4 سلطانی گواہ بھی ہیں ساڑھے نو ارب روپے ٹی ٹی کے ذریعے خرد برد کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پی آئی ڈی میں ایک پریس کانفرنس میں کیا انھوں نے یہ بھی کہا کہ تین بے نامی کمپنیاں کے زریعے شہباز شریف نے کالا دھن سفید کرنے کی کوشش کی شہباز شریف کی امپورٹیڈ لینڈ کروزر اور ڈی ایچ اے کے دو گھر اور ویسپرنگ پائن میں دو ولاز بھی ٹی ٹی کی رقوم سے خریدے گئے ان تمام معاملات کی نگرانی حمزہ شہباز اور سلیمان شبہاز کرتے جعلی اکاونٹس کے ذریعے بڑے پیمانے پر رقم کی ترسیل ہوئی نثار گل اور علی احمد کے نام سے گڈ نیچر بنائی گئی دوسری کمپنی یونی ٹاسک اور تیسری نثار ٹریڈنگ کے نام سے بنائی گئی نثار ٹریڈنگ اس شخص کے نام پر بنائی گئی جو بیس پیچیس ہزار روپے کا ملازم ہیاس کمپنی میں اربوں روپوں آتے رہے کمپنی کے ایک شخص نے 1 کروڑ روپیہ حمزہ شہباز کو دیا اسے پنجاب بیت المال کا سربراہ لگایا گیا شعیب قمر اور مسرور انور کے زریعے اربوں کی منی لانڈرنگ کی گئی منظم منی لانڈرنگ کا یہ قصہ یہاں ختم نہیں ہوتاایف آئی اے شوگر کی تحقیقات کررہی ہے۔رمضان شوگر ملز سے ساڑھے نو ارب روپوں کی منی لانڈرنگ کی گئی منی لانڈرنگ میں 11 ملازمین کے اکاؤنٹس استعمال کیا گیا۔
ملک مقصود سولہ ہزار کی تنخواہ لیتے ہیں ان کے دو سالوں کے اکاؤنٹس میں 2.3 ارب روپے ٹرانسفر ہوئے اظہر عباس کلرک ہیں ان کے اکاؤنٹس سے 9 ارب ٹرانسفر ہوئے اقرار حسین بھی رمضان شوگر ملز کے کلرک ہیں اور چھ سو ملین کی منی لانڈرنگ کی رمضان شوگر ملز شہباز شریف کی ہے جسے حمزہ اور سلمان شہباز دیکھتے تھے انھوں نے یہ بھی کہا کہ شہباز شریف میرے کسی
سوال کا جواب نہیں دیتے پہلے بھی سولہ سوال کیے تھے مگر جواب نہیں دیئے۔ شہباز شریف سے چار سوال کررہا ہوں کیا آپ کے بیٹے حمزہ اور سلمان کرپشن کا کاروبار نہیں چلاتے تھے کیا یہ درست نہیں کہ ایک منی لانڈرنگ سیل بنایا گیا جسکی نگرانی سلمان شہباز کرتا تھاکیا یہ درست نہیں کہ آپ نے ٹی ٹی کی رقم سے اپنی گاڑی اور ولاز خریدے بتایا جائے
کہ سلمان شہباز اور آپکا داماد لندن میں کیسے گزر اوقات کررہے ہیں آج سالگرہ کے دن بھتیجی نے چچا کو پارٹی سے نکال دیا شبہاز شریف ستر سال کے ہو گئے اب انھیں قوم کو اصل حقائق سے اگاہ کرنا چاہئے۔یوں تو شریف خاندان باہر جا کر صحت یاب ہو جاتا ہے اور جب ملک کے اندر ہوتا ہے تو اسے عدالتوں کا سامنا کرتے ہوئے بیمار ہو جاتے ہیں۔