ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

صاف پانی منصوبے میں ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کی مالی بدعنوانیوں کا تہلکہ خیز انکشاف

datetime 12  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) اربوں روپے مالیت کے صاف پانی منصوبے میں مالی خورد برد کے انکشاف کے بعد محکمہ بلدیات پنجاب نے منصوبے کے مالی معاملات کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ منصوبے میں ایک ارب 80 کروڑ روپے کی مالی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔ جن کی ریکوری کے لئے محکمہ بلدیات پنجاب نے 5 ٹھیکیدار کمپنیوں کو نوٹسز جاری کردئیے ہیں۔ مذکورہ کمپنیوں کو

محکمہ بلدیات نے 3 ہزار 494 واٹر فلٹریشن پلانٹ لگانے کا ٹھیکہ جاری کیا۔ جبکہ مذکورہ فلٹریشن پلانٹ کی تفصیلی آڈٹ کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ان کمپنیوں نے نہ تو مطلوبہ تعداد میں فلٹریشن پلانٹ نصب کئے اور نہ ہی معاہدے کے مطابق ان پلانٹوں کے معیار کو سامنے رکھا گیا۔ جس کی وجہ سے بیشتر پلانٹ خراب ہوگئے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ محکمہ بلدیات نے جن کمپنیوں کو فلٹریشن پلانٹ لگانے کا ٹھیکہ دیا تھا۔ ان میں یو ایس بی، فلور میٹک انجینئرنگ، توصیف انٹرپرائز، سعید بھائی اور امین برادرز شامل تھے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان پانچ کمپنیوں میں سے دو کمپنیوں نے اس سلسلے میں اپنی کوتاہی کو تسلیم کرتے ہوئے محکمہ لوکل گورنمنٹ پنجاب کو کروڑ روپے کی رقوم واپس کردی ہیں۔ جبکہ بعض کمپنیاں رقوم کی واپسی سے گریزا ہیں۔ پنجاب حکومت نے لگائے جانے والے فلٹریشن پلانٹس کے جائزے کے بغیر ہی ان کمپنیوں کو ادائیگیاں کردی تھیں۔  اربوں روپے مالیت کے صاف پانی منصوبے میں مالی خورد برد کے انکشاف کے بعد محکمہ بلدیات پنجاب نے منصوبے کے مالی معاملات کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ منصوبے میں ایک ارب 80 کروڑ روپے کی مالی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔ جن کی ریکوری کے لئے محکمہ بلدیات پنجاب نے 5 ٹھیکیدار کمپنیوں کو نوٹسز جاری کردئیے ہیں۔ مذکورہ کمپنیوں کو محکمہ بلدیات نے 3 ہزار 494 واٹر فلٹریشن پلانٹ لگانے کا ٹھیکہ جاری کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…