لاہور (آن لائن) وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار بڑے جاہ و جلال، اعتماد اور تزک و احتشام کے ساتھ پنجاب کے سیاسی و انتظامی معاملات چلا رہے ہیں اور غیر متحدہ اپوزیشن کی الزام تراشیوں اور دشنام طرازیوں کے باوجود آئندہ تین سال بھی پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کا منصب انہی کے پاس رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان چار آنے کا چکن اور بارہ آنے کے
مصالحوں کے مصداق اپنی موجودہ سیاسی حیثیت سے بڑھ کر نخرے دکھانے میں مصروف ہیں۔ مولانا نے آل پارٹیز کانفرنسوں، لانگ مارچ اور عدم اعتماد کی تحریکوں سے اپوزیشن پارٹیوں سے اربوں روپے اینٹھنے کے ساتھ ساتھ سیاسی محاذ پر صرف رسوائی اور جگ ہنسائی کمائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر متحدہ اپوزیشن اور آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن میں دم خم ہوتا تو وفاقی اور صوبائی حکومت کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کرنے کی بجا? شیڈو کابینہ بنا کے حکومت کو بجٹ سمیت دیگر انتظامی امور پر مثبت اور تعمیری تجاویز دیتی۔ ان خیالات کا اظہار وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے موجودہ سیاسی صورتحال پر ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے بارش کے پانی میں انڈیانا جونز کی طرح ٹوپی اور لمبے بوٹ پہن کر میڈیا کے سامنے انگلی کے اشارے سے سرکاری افسران کو فارغ کرنے کے علاوہ کوئی طویل مدتی انتظامی حل پیش نہیں کیا۔ اس کے برعکس سردار عثمان بزدار نے بارشی پانی کے نکاس کے لیے پنجاب کا پہلا زیر زمین واٹر سٹوریج کا منصوبہ پیش کیا جو تکمیل کے مراحل میں ہے۔ اس کے علاوہ سردار عثمان بزدار نے وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایات کے مطابق شعبہ تعمیرات میں ای خدمت مراکز، موبائل اراضی ریکارڈ سنٹرز سمیت کئی جدید منصوبے شروع کیے جس سے عوام کو گھر کی دہلیز پر اپنے مسائل کا حل ملے گا۔ انہوں نے کہا
کہ بلاول زرداری اپنے نام کے ساتھ بھٹو لگا کر ہر دو مہینے بعد لاہور میں بلاول ہاؤس کی صفائی ستھرائی کے بہانے ایک آدھ رٹی رٹائی پریس کانفرنس کر کے معتبر بننے کی ناکام کوشش میں مصروف ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ وہ حاکم علی زرداری کی نسل سے ہیں اور کبھی اپنے مرحوم نانا کے سیاسی قد کاٹھ کو نہیں پہنچ سکتے۔ وزیرِ اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ جس دن شاہد خاقان عباسی نے حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا،
اسی دن ن لیگ کے پندرہ ارکان صوبائی اسمبلی نے اپنی قیادت کے منہ پر انکی کرپشن، منی لانڈرنگ اور ٹکے ماری کی حمایت نہ کرنے کا متفقہ بیان جاری کر کے طمانچہ رسید کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار جنوری سے اب تک پنجاب کے تقریباً نوے فیصد اضلاع میں کرونا مخالف معاملات و انتظامات کے جائزے کے لیے دورے کر چکے ہیں جبکہ نام نہاد خادم اعلیٰ نے اپنے دور میں گھر کے ملازمین کو وزیرِ اعلیٰ سیکریٹریٹ میں گریڈ بیس کی ملازمتیں دے کر اپنا کالا دھن سفید کیا۔ اس کی تازہ ترین مثال منظور پاپڑ فروش کی ہے جس نے پورے شریف خاندان کے نام پر بارہ ٹرانزیکشنز کے ذریعے پونے دو کروڑ ڈالرز ٹرانسفر کیے۔