کراچی(این این آئی)وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کورونا کے لیے حفاظتی اقدامات کرنے پر وہ تمام صوبوں اور وزیراعظم عمران خان کے شکرگزار ہیں،اگر ہم سمجھ رہے ہیں کہ وبا پر کنٹرول کر لیاگیا یہ غلط بات ہوگی،عیدالاضحی بھی آ رہی ہے پھر 2 ماہ بہت اہم ہیں۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ میں تقریبا 11 ہزار 790 ٹیسٹ روزانہ کر رہے ہیں،گزشتہ 15 دنوں میں 1 لاکھ 55 ہزار سے
زائدٹیسٹ کرچکے ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا سے متعلق کہا تھا کہ وبا پھیلے گی لیکن ہم پھیلنے سے روک سکتے ہیں اور ہم نے کوششوں سے اس وبا کو کسی حد تک کنٹرول کیا۔انہوں نے کہا کہ جو ہم چاہ رہے تھے اس طرح کی کامیابی کچھ حد تک ملی ہے، مجھے لگتا ہے کہ ہم وقت سے پہلے اپنی فتح کا اعلان کررہے ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ بیچ میں مسائل آئے تھے جس میں لوگوں کو اسپتالوں میں جگہ نہیں ملی اور ہم نے بہت سے اسپتالوں میں کورونا کے لیے جگہیں بنائی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں کورونا ٹیسٹنگ دیگر صوبوں کے مقابلے میں ڈبل ہے، جب تک کورونا کی ویکسین نہیں آتی مکمل قابو پانا مشکل ہے، سندھ میں ابھی جو ٹیسٹنگ ہو رہی ہے اس سے ابھی مطمئن نہیں ہوں۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہمارے پاس 11268 بیڈز موجود ہیں، ہم نے اپنی پوری تیاری کی ہے مگر اب تک ہم مطمئن نہیں ہیں، لوگ ٹیسٹ کروائیں ہم پر پریشر آئے گا تو ہم اپنی صلاحیت بڑھائیں گے۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ شاید مریض کو معلوم ہی نہ ہوں کہ اسے کورونا ہے، مگر وہ پھیلا رہا ہوگا، انہوں نے این او سی کے حوالے سیکہا کہ کافی عرصے سے این سی او سی کی میٹنگ نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ نیشنل لوکسٹ کنٹرول سروس کے نام سے کوئی ادارہ وزیراعظم نے بنایا ہے؟، ٹڈیوں کا مسئلہ پچھلے سال شروع ہوا تھا سندھ حکومت نے کردار ادا کیا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے خود ٹڈیوں سے متاثر جگہوں کا دورہ کیا تھا، وزیراعظم نے نیشنل ایکشن پلان بنایا، ٹڈیاں وفاق کا مسئلہ ہے۔لوڈ شیڈنگ سے متعلق وزیراعلی سندھ نے کہا کہ صوبے میں 18 سے 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے،حکمرانوں کے کانوں پر جوں نہیں رینگتی۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو تحویل میں لے لیں،دیکھتا ہوں کیا کرتے ہیں،ہم نے حیسکو اور سیپکو کے لیے نواز شریف دور میں آفر دی تھی۔