لاہور(این این آئی) صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے شریف خاندان کی جانب سے اٹھائیس مئی 1998 کے ایٹمی دھماکوں کا کریڈٹ لینے کو “بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ” کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان کا ایٹم بم اتفاق فانڈری میں تیار ہوا ہوتا تو پھر قوم آلِ شریف کو کریڈٹ دینے کو تیار ہے۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اسی کی دہائی میں جب ساری قوم پیٹ پر پتھر باندھ کر ایٹمی پروگرام کی آبیاری کر رہی تھی تب آلِ شریف دو سو سے پانچ سو روپے ٹیکس دیا کرتی تھی۔ فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ نواز شریف ایٹمی دھماکے کرنے کے خلاف اور عالمی قوتوں کے ساتھ مالی لین دین کے لئے سول اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو قائل کرنے میں مصروف تھے۔ اس بات کا اعتراف نواز شریف کے دور کے وزیر خارجہ گوہر ایوب اور ڈاکٹر عبد القدیر خان نے اپنی تحریروں اور انٹرویوز میں بھی کیا ہے۔ وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ ایٹمی دھماکوں کا کریڈٹ لینے پر مسلم لیگ ن کی قیادت کو شرم آنی چاہیئے۔ پاکستان کے ایٹمی قوت بننے کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو، جنرل ضیا الحق، اسحاق خان اور ڈاکٹر عبدالقدیر کو جاتا ہے اور پوری پاکستانی قوم ان شخصیات کو ملک کو ایٹمی قوت بنانے کی کوششوں پر سلامِ محبت پیش کرتی ہے۔