لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے کرونا وائرس سے بچائو کیلئے ڈاکٹروں کو حفاظتی آلات کی عدم فراہمی کیخلاف درخواست پر تحریری حکم جاری کردیا ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے ڈاکٹر زوہیب سمیت دیگر کی درخواست پر 5 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا۔فاضل عدالت نے غیر ضروری درخواست دائر کرنے والے ڈاکٹروں کی درخواست جرمانے کیساتھ خارج کر دی۔
عدالت نے تحریری حکم میں محکمہ صحت کو بدنامی کا سبب بننے ڈاکٹروں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی اجازت بھی دیدی۔تحریری حکم میں کہاگیا ہے کہ ڈاکٹر زوہیب سمیت دیگر نے بدنیتی کی بنیاد پر درخواست دائر کی۔ایسی بلاجواز درخواست بازی کرنے سے اگر محکمہ صحت کی بدنامی ہوئی ہے تو مجاز حکام درخواست گزار ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی بھی کر سکتے ہیں۔ڈاکٹروں نے ٹھوس وجوہات کے بغیر سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کی۔ تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ اگر محکمہ صحت سمجھے کہ ڈاکٹروں ایسی درخواست بازی کرنا سول سروس روایات کیخلاف ورزی ہے تو محکمے کو ان ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی کی اجازت ہو گی۔تحریری حکم میں کہاگیا ہے کہ کوئی شک نہیں کہ ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل سٹاف کرونا وائرس کیخلاف جنگ میں فرنٹ لائن میں کھڑے ہیں، ڈاکٹر زاور پیرا میڈیکل سٹاف سمیت دیگر نہ صرف اپنی بلکہ اپنے خاندان کی جانیں خطرے میں ڈال کر عوام کی خدمت کر رہے ہیں۔کوئی شک نہیں کہ میڈیکل ایک معزز پروفیشن ہے جس کا مقصد انسانیت کی فلاح ہے،ڈاکٹروں نے تب بھی ذمہ داری نبھائی جب مریضوں کے پیاروں نے انہیں اپنا تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔کرونا کیخلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹروں کو حفاظتی سامان سے متعلق سوچ سمجھ کر بیان دینا چاہیے ۔پوری دنیا کو ان دیکھی وبا کا سامنا ہے اور ترقی یافتہ ممالک بھی اپنے ڈاکٹروں کیلئے حفاظتی سامان مہیا نہیں کر پا رہے۔ہماری حکومت اس ان دیکھی وبا کیخلاف اپنے دستیاب وسائل کے ساتھ نبرد آزما ہے۔حکومتی اقدامات کے باوجود کوئی حکم جاری کرنا ناانصافی ہو گی۔تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار ڈاکٹروں نے کرونا مریضوں کی وارڈز میں ڈیوٹی کرنے سے متعلق غلط بیانی کی۔سرکاری وکیل نے درخواست گزار ڈاکٹروں کی کرونا سے متعلق وارڈ میں ڈیوٹی نہ ہونے کا جواب جمع کروایا۔حکومتی جواب کے مطابق کرونا کیخلاف لڑنے والے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس کیلئے سٹور میں حفاظتی سامان موجود ہونے کی بیان دیا گیا ہے۔