جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

نواز شریف لندن میں شاہانہ زندگی بسر کر رہے ہیں، پنجاب حکومت کے ہائیکورٹ کو لکھے گئے خط کے مندرجات سامنے آگئے

datetime 10  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کرنے سے متعلق پنجاب حکومت کا خط منظر عام پر آگیا ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کرنے سے متعلق پنجاب حکومت  کی جا نب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق نواز شریف سرنڈر کرکے اپنی سزا پوری کریں، نواز شریف اچھی صحت کے

ساتھ لندن میں لگژری لائف انجوائے کر رہے ہیں۔خط میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ پر ایسا کچھ نہیں کہ نواز شریف کسی اسپتال میں ایک دن بھی داخل رہے یا کافی حد تک ان کا علاج جاری ہے، نواز شریف لندن کے جن اسپتالوں سے علاج کروا رہے ہیں ان کی مصدقہ رپورٹ پیش کرنے میں ناکام رہے جب کہ سابق وزیراعظم کی دل اور خون سے متعلقہ بیماریوں کی پی ای ٹی اسکین رپورٹ مانگنے کے باوجود پیش نہیں کی گئی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پلیٹ لیٹس، بائیو کیمیکل اور بون میرو کی اگر تشخیص ہوئی ہو تو اس کی بھی مصدقہ میڈیکل رپورٹس نہیں دی گئیں، لندن کے متعلقہ اسپتالوں کے آفیشل لیٹر ہیڈ پر مصدقہ رپورٹس پنجاب حکومت کی کمیٹی نے طلب کی تھیں، کمیٹی نے لندن کے تھامس اسپتال اور لندن بریج اسپتال کی آفیشل لیٹر ہیڈ پر رپورٹس مانگیں۔12 فروری کو نواز شریف کی بیماری کی مکمل جانچ پڑتال کے لئے ایک اور کمیٹی تشکیل دی گئی جب کہ کمیٹی نے 19,20,21 فروری کو لگاتار اجلاس جاری رکھا جس میں ڈاکٹر عدنان اور عطا اللہ تارڑ کو سنا گیا،3 روزہ اجلاس کے بعد کمیٹی نے حتمی کہا کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس طے کردہ طریقہ کار کے مطابق پیش نہیں کی جا سکیں، ڈاکٹر عدنان کی جانب سے رپورٹس فراہمی میں ناکامی پر پنجاب کابینہ نے ضمانت میں توسیع مسترد کرنے کا فیصلہ کیا۔خط کی کاپی سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث، نیب، وزارت قانون، آئی جی پنجاب اور رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کو فراہم کردی گئی ہیں۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 8 ہفتوں کے لیے 24 دسمبر 2019 تک طبی بنیادوں پر ضمانت دی تھی۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…