اسلام آباد(آن لائن)فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس نیٹ میں اضافے اور ایف بی آر میں اصلاحات کیلئے وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق سفارشات تیار کرنا شروع کردی ہیں، تاجر طبقے،رئیل اسٹیٹ اور انڈسٹریز کو دستاویزی شکل دینے سمیت قومی شناختی کارڈ کو بزنس ٹرانزکشن میں بطور شناخت استعمال کرنے کے حوالے سے تجویز پر بھی عمل درآمد شروع کیا جائے گا۔
تحریک انصاف کی حکومت نے ملک میں ٹیکس چوری کی روک تھام اور مختلف سیکٹرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے ایف بی آر کو ایک مفصل اور جامع اصلاحاتی منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ایف بی آر حکام کو 30نومبر تک پلان تیار کرنے کی ہدایت کی ہے جس پر اگلے دو سالوں کے دوران عمل درآمد کیا جائے گا میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت نے ملک میں ٹیکس نیٹ کو بڑھانے اور معیشت کو دستاویزی شکل دینے کیلئے اقدامات شروع کر دئیے ہیں اس سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان نے ایف بی آر حکام کو ہدایت کی ہے ایف بی آر میں اصلاحات سمیت معیشت کو دستاویزی شکل دینے اور تاجر برادری کے ساتھ ساتھ رئیل اسٹیٹ اور انڈسٹریز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے سفارشات تیار کریں ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کے ساتھ ایف بی آر کے افسران کی ملاقات میں ٹیکس نیٹ میں اضافے کے سلسلے میں مختلف تجاویز اور سفارشات کا جائزہ لیا گیاذرائع کے مطابق حکومت نے بیرون ممالک ہونے والے تمام بنک ٹرانزکشن میں قومی شناختی کار ڈ کو بطور شناخت ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس پر جون 2020سے عمل درآمد کیا جائے گااجلاس میں اس امر کا بھی جائزہ لیا گیا کہ معیشت کو دستاویزی شکل دینے کی ذمہ داری پبلک اور پرائیویٹ سیکٹرز پر عائد ہوتی ہے ذرائع کے مطابق اس حوالے سے منعقدہ میٹنگ میں وزارت قانون و انصاف کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اسٹیٹ بنک کی مشاورت سے بنکنگ لا میں 31دسمبر سے قبل ترامیم کے حوالے سے سفارشات تیار کریں تاکہ ایف بی آر حکام کے ساتھ فنانشل ٹرانزیکشن کا ڈیٹا شیئر کیا جا سکے اس سلسلے میں ایف بی آر چیرمین شبر زیدی نے کہاہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے ایف بی آر کے افسران کو اعتماد میں لیا جائے گا۔۔۔۔۔۔اعجاز خان