کوئٹہ(آن لائن)مشرقی بائی پاس کے نزدیک شیر جان اسٹاپ پر ایک میڈیکل اسٹور کے سامنے بارودی مواد کے دھماکے میں 2افراد جاں بحق 13 زخمی ہوگئے ہیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا۔ سیکیورٹی ذرائع نے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ دہشت گردوں نے اس دھماکے کے ذریعے عام افراد کو نشانہ بنایا ہے۔ڈپٹی انسپیکٹر جنرل عبدالرزاق چیمہ(ڈی آئی جی کوئٹہ) کے مطابق دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے
علاقے کو گھیرے میں لیکر قانونی کارروائی کے ساتھ ساتھ شرپسند عناصر کی تلاش کا کام شروع کردیا گیاہے۔عبدالرزاق چیمہ نے بتایا ہے کہ دھماکے میں 13 افراد زخمی ہوئے جن کو فوری طور پر سول اسپتال منقل کر دیاگیا جہاں دوافراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے -ڈی آئی جی کوئٹہ کے مطابق تمام افراد عام شہری ہیں۔واضح رہے اس سے قبل کوئٹہ کے نواحی علاقہ پشتون ا?باد کی ایک مسجد میں 24 مئی کو بھی دھماکہ ہوا تھاجس کے نتیجے میں امام مسجد سمیت 3 افراد جاں بحق اور 26 زخمی ہو گئے تھے۔کوئٹہ پولیس کے مطابق دھماکہ عبدالولی چوک کے قریب واقع رحمانیہ مسجد کے احاطے میں ہوا جس کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو سول اسپتال اور بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا۔ دھماکے کے بعد طبی امداد کے قریبی مراکز میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔بلوچستان کے وزیر صحت نصیب اللہ مری نے ابتدائی بیان میں دھماکے سے دو افراد جاں بحق 15 زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی لیکن بعد ازاں مزید ایک شخص دم توڑ گیا اور زخمیوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا۔کوئٹہ پولیس کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد نماز جمعہ کے لیے رحمانیہ مسجد میں ا? رہی تھی جہاں 2 بجے نماز ادا کی جانی تھی۔عینی شاہدین کے مطابق جب دھماکہ ہوا تو خطبہ جمعہ شروع ہو چکا تھا اور مسجد کے اندر 60، 70 افراد موجود تھے۔سانحہ پیش آنے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر واقعے کی تفتیش شروع کردی اور پولیس نے دھماکے کی نوعیت جاننے کے لیے ثبوت و شواہد اکٹھے کیے۔