ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت کے خلاف تحریک، اپوزیشن میں پھوٹ پڑ گئی، اہم سیاسی جماعتوں کا مولانا فضل الرحمان کے ملین مارچ میں شرکت سے انکار، حیرت انگیز فیصلہ کر لیاگیا

datetime 23  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آن لائن) اپوزیشن اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں نے 25 جولائی کو پشاور میں ملین مارچ کے نام پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے جلسے میں شرکت کرنے سے معذرت کرلی ہے جس کے باعث ایک ہی دن پشاور میں 2 جلسے منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے زیر اہتمام پشاور میں ملین مارچ 14 جولائی کو ہونا تھا لیکن اپوزیشن جماعتوں نے عام انتخابات کے انعقاد کے روز 25 جولائی کو مشترکہ طور پر یوم سیاہ منانے کااعلان کیا،

جس پر جے یو آئی (ف) نے بھی اپنے ملین مارچ کی تاریخ تبدیل کرتے ہوئے 25 جولائی کو مشترکہ جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کردیا لیکن اب اپوزیشن میں شامل جماعتوں نے ملین مارچ کے نام پر منعقدہ جلسے میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔اپوزیشن کے انکار کے بعد اب 25 جولائی کو ایک ہی دن پشاور میں 2 الگ الگ جلسے ہوں گے، دن 11 بجے موٹر وے کے قریب اپوزیشن کا مشترکہ جلسہ یوم سیاہ کے سلسلے میں منعقد ہوگا جس سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ(ن)کے صدر شہباز شریف کے بھی خطاب کا امکان ہے تاہم ان کی عدم شرکت کی صورت میں احسن اقبال اور خواجہ آصف مذکورہ جلسے سے خطاب کریں گے، اس کے علاوہ اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان، قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاو، پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر اور رضا ربانی کے علاوہ دیگر قائدین جلسے میں شرکت کریں گے جبکہ جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن بھی جلسہ میں شریک ہوں گے۔جے یوآئی (ف) ملین مارچ کے سلسلے میں اپنا الگ جلسہ سہ پہر 3 بجے دلہ زاک چوک رنگ روڈ پر منعقد کرے گی جس سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اورپارٹی کے دیگر رہنما خطاب کریں گے، جے یو آئی کے ذرائع نے اس بارے میں بتایا کہ ایک ہی دن میں دو الگ جلسے منعقد کرنا انتہائی مشکل اور سخت ترین فیصلہ ہے تاہم یہ فیصلہ اس وجہ سے لیا گیا کہ اپوزیشن میں شامل جماعتوں کے قائدین نے ملین مارچ کے نام پر منعقد ہونے والے جلسے میں شریک ہونے سے انکار کردیا تھا اور ان کا مطالبہ تھا کہ یوم سیاہ کے سلسلے میں الگ جلسہ کیاجائے جس کی وجہ سے2 جلسوں کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…