اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے جو لائحہ عمل مرتب کریگی،آل پارٹیز کانفرنس کا ایجنڈا اور تاریخ نوازشریف کی مشاورت سے ہی ہوگا،اے پی سی کے فیصلوں کو سب تسلیم کرینگے، مرکزی مجلس شوریٰ نے دہشت گردی کے خلاف اٹھارہ سال سے بیانیے کو فرسودہ قرار دے دیا ہے،نیشنل ایکشن پلان کی جگہ نیشنل اکنامک پلان بنانا چاہیے۔
بدھ کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جے یوآئی کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے بتایاکہ اس وقت عام آدمی کیلئے تشویشناک صورتحال ہے،بڑھتی ہوئی مہنگائی اور تباہی کن اقتصادی پالیسیوں سے غریب آدمی کو کرب میں مبتلا کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ظالمانہ بجٹ نے قوم کی کمر توڑ دی ہے اس کو بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ پاکستان کی معیشت کوتباہ کردے گا۔ انہوں نے کہاکہ پوری قوم کے سامنے کہتا ہوں اس وقت ہماری جنگ پاکستان کو بچانے کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ پالیسیاں ریاست کو تباہ کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ اکثریت جعلی ہے اس کی بنیاد پرکسی حکمران کی حق حکمرانی کو تسلیم نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہاکہ ان کا حق حکمرانی کے خاتمے کیلئے پوری قوم ایک کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملین مارچ کاسلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کو لاک ڈوان کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے جو لائحہ عمل مرتب کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے صحابہ اکرام کے بارے بیان کی شدید مذمت کی گئی،پارلیمنٹ کے دونوں ایوان میں اراکین نے ناموس صحابہ کا دوسرا کیا ان کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ اے پی سی کے انعقاد کی کوششوں کو سراہا گیا،آئین اور جمہوریت کیلئے سیاسی قیادت کو متحد ہونے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی مجلس شوریٰ نے دہشت گردی کے خلاف اٹھارہ سال سے بیانیے کو فرسودہ قرار دے دیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کی جگہ نیشنل اکنامک پلان بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو نے کہا کہ اے پی سی کے فیصلوں کو تسلیم کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ اے پی سی کا ایجنڈا اور تاریخ میاں نواز شریف کی مشاورت سے ہی ہوگا۔