اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کی سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان کو بیرون ملک جائیداد کو ٹیکس گوشواروں میں ظاہر نہ کرنے پر ایف بی آر کی جانب سے دو کروڑ 94 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عدالت عظمیٰ نے ایف بی آر کو احکامات جاری کیے ہیں کہ اگر علیمہ خان ایک ہفتے کے اندر جرمانہ ادا نہ کر سکیں تو ان کی جائیداد ضبط کر لی جائے۔علیمہ خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو بتایا کہ
ان کی مؤکلہ پر جرمانے کی مد میں ایک کروڑ 80 لاکھ روپے بنتے ہیں۔بیرون ملک جائیدادوں سے متعلق کیس میں وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کو اپنے ذمے 2 کروڑ 95 لاکھ روپے جمع کرانے کا حکم۔نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بیرون ملک اکاؤنٹس اور جائیدادوں سے متعلق کیس کی سماعت کی، اس موقع پر علیمہ خان اور ان کی جانب سے وکیل سلمان اکرم راجا پیش ہوئے۔سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے علیمہ خان سے استفسار کیا آپ نے کتنے کی پراپرٹی خریدی ہے جس پر انہوں نے بتایا 3 لاکھ 70 ہزار ڈالر کی پراپرٹی خریدی۔چیف جسٹس نے استفسار کیا آپ نے پراپرٹی کب خریدی جس پر علیمہ خان نے بتایا پراپرٹی 2008 میں خریدی اور پچھلے سال فروخت کردی، چیف جسٹس نے سوال کیا یہ سارا پیسہ آپ کا تھا جس کی تفصیلات بتاتے ہوئے علیمہ خان نے کہا دبئی بینک سے 50 فیصد قرضہ لیا اور 50 فیصد ہمارے اپنے پیسے تھے۔علیمہ خان کے وکیل سلمان اکرم راجا نے اس موقع پر کہا کہ بینک ٹرانزکشن اور اکاؤنٹس کی تفصیلات عدالت میں جمع کرا دی ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا پھر آپ ایک ہفتے میں 18 ملین جمع کرادیں۔اس موقع پر علیمہ خان کے ٹیکس کے معاملات کی تحقیقات کرنے والے کمشنر ان لینڈ نے عدالت کو بتایا کہ
ہم نے دستاویزات کے تحت جو تخمینہ لگایا ہے اس کے مطابق علیمہ خان کو 2 کروڑ 95 لاکھ روپے کا ٹیکس جمع کرانا ہوگا۔سماعت کے دوران نہ ہی ایف آئی اے نے اور نہ ہی انکم ٹیکس آفیسر نے اس موقع پر بتایا کہ علیمہ خان نے یہ جائیداد خود ظاہر کی یا ایمنسٹی میں ظاہر کی؟عدالت نے قرار دیا کہ علیمہ خان کو رائٹ آف اپیل ہوگا تاہم اس سے پہلے انہیں ٹیکس کی رقم جمع کرانا ہوگی۔