اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

حکمرانی کے 100دنوں میں حکمران ’’انڈے ‘‘پر ہی آؤٹ ہوگئے،حکومت نے سینچر ی تو مکمل کی مگر فالو آن کا شکار ہوگئی،دلچسپ تبصرہ

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جیکب آباد(آئی این پی) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان ومتحدہ مجلس عمل کی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ حکمرانی کے 100دنوں میں حکمران ’’انڈے ‘‘پر ہی آؤٹ ہوگئے،انڈے دینے والے حکمرانوں نے سینچری تو مکمل کی مگر فالو آن کا شکار ہوگئے ہیں، تحریک انصاف کی حکمرانی کے 100دن پاکستانی عوام کو گذشتہ 70سالوں سے بھی مہنگے پڑے ہیں۔

وہ جمعہ کو اپنی رہائش گاہ جامعہ مطلع العلوم میں مختلف وفود اورمیڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پرایڈوکیٹ حافظ منیر احمد، مولوی محمد طاہر توحیدی، زاہدحسین رند، مولانا محمد عارف الحیسنی، حافظ زبیر احمد،حافظ محمود احمد، مولانا مولا بخش، حکیم عبدالرحمن، ظفر حسین بلوچ اور دیگر بھی موجود تھے، حافظ حسین احمد نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے100دنوں میں ماضی کے تمام حکمرانوں کے گناہ بخشوا دئیے ہیں اب لوگ ماضی کے حکمرانوں کو یاد کررہے ہیں،انڈے دینے والے حکمرانوں نے سینچری کو مکمل کرلی مگر فالو آن کا شکار ہوگئے ہیں موجودہ حکومت کے 100دن پاکستانی قوم پر بہت مہنگے پڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے 100دن کے بعد جو قوم کو انڈے بیچنے کا فارمولا دیا ہے یہ غالباً گورنر پنجاب چوہدری سرور کی فرمائش پر دیا ہے کیوں کہ ماضی میں وہ برطانیہ میں گرما گرم انڈے ہی بیچتے تھے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کو لکھی ہوئی تقریرہی پڑھنی چاہئے کیوں کہ ان کے پاس الفاظ کے ذخیرے نہیں انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ انڈے ہم دیں گے جس سے وہاں موجود لوگ پریشانی میں مبتلا ہوگئے کہ اگر حکومت انڈے دینے لگی تو آگے کیا بنے گا، عمران خان نے اپنے 100دنوں کی ناکام کا ملبہ اپنی زوجہ محترمہ بشریٰ بی بی کے سر ڈال کر بڑی ذیادتی کی ہے، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی عدت اور مدت آئین میں 1825دن ہے مگر وہ شروع سے ہی ہر معاملے میں عدت اور مدت کو نظر انداز کرتے آئے ہیں

اس لیے انہوں نے 100دن کی بات کرکے آبیل مجھے مار والی بات کی ہے، حکومت کے ابتدائی 100دن مکمل ناکام ہوچکے ہیں ان کو کنونشن سینٹر میں تقریب نہیں کرنی چاہئے تھی، انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے کرتار پور راہداری کے موقع پر جو تقریر کی اگر وہی تقریر کوئی اور کرتا تو اس پر غداری کا مقدمہ درج ہوچکا ہوتا، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے بلوچستان کے حوالے سے جو بلند و بانگ دعوے کئے تھے ان 100دنوں میں بلوچستان کے مسئلے پر 100سیکنڈ بھی توجہ نہیں دی گئی ۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…