جمعرات‬‮ ، 11 دسمبر‬‮ 2025 

چینی قونصل خانے پر حملے کے دوران کماندو ایکشن میں نظر آنے والے وفاقی وزیرفیصل واوڈا خود پر تنقید کرنے والوں کیخلاف برس پڑے،وجہ بتادی

datetime 24  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

کراچی(این این آئی) چینی قونصل خانے پر حملے کے دوران کماندو ایکشن میں نظر آنے والے وفاقی وزیرفیصل واوڈا خود پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کھل کربرس پڑے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹرپیغام میں انہوں نے کہاکہ اپنے دفاع میں لائسنس یافتہ استعمال کرنا میراحق ہے۔ جنہیں میرے وہاں ہونے سے مسئلہ تھا ، میری جانب سے وہ جہنم میں جائیں۔

گزشتہ روز چینی قونصلیٹ پر حملے کی اطلاع ملنے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچنے والے پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کی دبنگ انٹری کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔نائن ایم ایم کی پستول کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچنے والے فیصل واوڈا نے پہنچتے ہی بلٹ پروف جیکٹ پہنی تھی۔مشہور زمانہ فلم ریمبو کے کمانڈر کی یاد تازہ کرنے والے واوڈا سوشل میڈیا صارفین کیلئے دلچسپ موضوع بن گئے جس پر انہوں نے رنگا رنگ تبصرے کیے۔صارفین کے تبصروں کا نچوڑ یہ تھا کہ فیصل واوڈا کا جذبہ حب الوطنی قابل ستائش ہے لیکن شاید وہ یہ بھول گئے کہ بطوروفاقی وزیربرائے آبی وسائل ان کی پہلی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ پانی کی قلت کا مسئلہ حل کرنے سے متعلق اقدامات بروئے کار لائیں کیونکہ جس کا کام اسی کو ساجھے۔شدید تنقید پراپنے ردعمل میں فیصل واوڈا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ میں اسی علاقے میں تھا جب مجھے اطلاع ملی جس کے بعد میں نے متعلقہ اداروں کو بھی اطلاع دی ۔ ایک پاکستانی ہونے کی حیثیت سے میں دورنہیں بھاگا، اپنے دفاع میں لائسنس یافتہ استعمال کرنا میراحق ہے۔ کم از کم میں کی بورڈز کے پیچھے چھپنے اور لغویات بکنے والے بہت سے بزدل افراد کی طرح نہیں ہوں۔ایک اور ٹویٹ میں فیصل واوڈا نے لکھا کہ میں تمام لفافہ صحافیوں اور سوشل میڈیا کے بزدلوں کو جانتا ہوں جن کا کام صرف تنقید کر کے دبکے رہنا ہے۔ بطور وفاقی وزیر یہ میرا کام تھا کہ میں وفاقی ایجنسیوں کی مدد کرتا۔ جب وطن کو ضرورت ہو تو میں بھاگتا نہیں ہوں، جنہیں میرے وہاں ہونے سے مسئلہ تھا ، میری جانب سے وہ جہنم میں جائیں۔فیصل واوڈا نے تنقید کرنے والوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے لکھا کہ کم از کم میں آپریشن کے آغاز سے اختتام تک وہاں موجود تو تھا، کیا وہاں کوئی میڈیا رپورٹر تھا؟ ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…