لاہور( این این آئی)ترجمان اطہر اعوان کے مطابق پی آئی اے کی جانب سے تکنیکی معائنے کا معیار بھی عالمی تقاضوں پر پورا اترتا ہے اور اس سے قومی خزانے کو لاکھوں ڈالرز کا فائدہ پہنچا ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ جنوبی ایشیائی خطے میں پاکستانی انجینئرز کا کارنامہاپنی مثال آپ ہے۔ اس سے پہلے بھی پی آئی اے قطر ائیرویز سمیت سعودی ائیرلائنز، عمان ائیر اور گلف ائیر کو اپنی انجینئرنگ خدمات پہنچا رہی ہے۔ان کا
کہنا تھاکہ امید ہے کہ پاکستان کی سر زمین پر لینڈ کرنے والی دیگرغیر ملکی پروازیں بھی اب قومی ائیر لائنز کے شعبہ انجینئرنگ پر مکمل اعتماد رکھیں گی۔اطہر اعوان نے کہاکہ ائیر بس اے تھری ٹونٹی طیارے کا بارہ سال بعد کیا جانے والا ٹیسٹ ایک مشکل عمل تھا جس کو قومی ائیر لائنز کے انجینئرز نے دن رات محنت سے مکمل کیا۔ اس سے قبل قومی ائیر لائن ہمیشہ غیر ملکی انجینئرز سے یہ ٹیسٹ کرواتی رہی ہے جس پر لاکھوں ڈالرز کے خرچ ہوتے تھے۔