اسلام آباد (آئی این پی) سینیٹ میں نگران وزیر اطلاعات بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ امن و امان سے متعلق ایک دوسرے پر الزامات عائد نہیں کرنے چاہئیں، حالیہ انتخابات میں سب سے اہم معاملہ سیکیورٹی کا ہے،پولنگ اسٹیشنز پر تعینات فوجی اہلکاروں کیلئے ضابطہ اخلاق موجود ہے، فوجی اہلکاروں کی بنیادی ذمہ داری پر امن ماحول کو یقینی بنانا ہے۔ہفتہ کو سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کر تے ہوئے
نگران وزیر اطلاعات بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ صاف شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے، گزشتہ انتخابات میں بھی الزامات عائد کئے گئے، دشمن ہمیں تقسیم کرنا چاہتا ہے، حالیہ انتخابات میں سب سے اہم معاملہ سیکیورٹی کا ہے، امن و امان سے متعلق ایک دوسرے پر الزامات عائد نہیں کرنے چاہئیں، وزارت اطلاعات پر لگائے جانے والے الزامات کی تردید کرتا ہوں، پی ٹی وی اور ریڈیو کو تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں وقت دینے کی ہدایت ہے، دونوں ادارے تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں وقت دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ، پیمرا کو مکمل طور پر خود مختار اور آزاد کیا جو پہلے نہیں تھا، کوئی سنسر شپ نہیں آئین کی شقوں 19اور19 اے پر مکمل یقین رکھتے ہیں، پولنگ اسٹیشنز پر تعینات فوجی اہلکاروں کیلئے ضابطہ اخلاق موجود ہے، فوجی اہلکاروں کی بنیادی ذمہ داری پر امن ماحول کو یقینی بنانا ہے، آر اوز اپنے نتائج کی تصویر لے کر براہ راست الیکشن کمیشن کو بھیجیں گے۔واضح رہے کہ اس سے قبل پیپلزپارٹی کے سابق چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے نیب، الیکشن کمیشن اور نگران حکومت پر سنگین الزامات عائد کر دئیے سنجیدہ سوالات اٹھائے تھے اور ان کا جواب طلب کیا تھا کہ جب کہ شیری رحمان نے بھی اس حوالے سے الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے الیکشن کمیشن اور نگران حکومت پر تنقید کی تھی ۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے سینیٹر پرویز رشید اور دیگر رہنمائوں نے سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔