بدھ‬‮ ، 08 جنوری‬‮ 2025 

پانی کیلئے بھارت اور افغانستان جیسے ازلی دشمن ممالک اور تیل کیلئے عرب ملکوں پر انحصار ،پاکستان تباہی کی جانب گامزن، خطرے کی گھنٹی بج گئی

datetime 14  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ پانی کیلئے بھارت اور افغانستان جیسے ازلی دشمن ممالک اور تیل کیلئے عرب ملکوں پر انحصار کم کرنے کیلئے ڈیموں اور آبی ذخائرکی تعمیر ضروری ہے،روپے کی تباہی سے قبل دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر پر اخراجات کا تخمینہ 1450 ارب روپے تھا جس میں اب مزید اربوں روپے کا اضافہ ہو گیا ہے،

اس ڈیم کی صرف زمین کی قیمت اور متاثرین کی آبادکاری کے اخراجات ایک سو ایک ارب روپے ہیں جبکہ پانی کاذخیرہ کرنے پر ساڑھے چھ سو ارب روپے کا خرچہ آئے گا مگر 2018-19 کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں اسکے لئے صرف ساڑھے تئیس ارب روپے رکھے گئے ہیں جو قوم سے ایک مزاق ہے،بجٹ بنانے والوں کو یا تو ملک میں پانی کے بحران کا اندازہ نہیں یا انھوں سے اسے قصداً نظر انداز کیا ہے جو دونوں صورتوں میں ناقابل معافی جرم ہے۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ بڑے ڈیموں کی تعمیر کیلئے قوم کا جزبہ لائق تحسین ہے مگر اتنے بڑے منصوبے چندوں سے نہیں بنتے بلکہ اسکے لئے تو ملکی وسائل بھی کم پڑ جاتے ہیں اور بین الاقوامی اداروں سے اربوں ڈالر کا قرضہ لینا پڑتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر صورت میں ڈیم بنا نے کی ضرورت ہے چاہے اسکے لئے دیگر منصوبوں کیلئے مختص فنڈز سے کٹوتی کرنا پڑے یا قرضے لینا پڑیں۔ڈیموں کی تعمیر اس لئے بھی ضروری ہے تاکہ پانی کے معاملے میں بھارت اور افغانستان پرانحصار کم کیا جا سکے اور واٹر سیکورٹی کی صورتحال بہتربنائی جا سکے۔ اس سے فرنس آئل اور ایل این جی سے بننے والی مہنگی بجلی پر بھی انحصار کم ہو گا جس سے نہ صرف ایندھن کی درامد کی مد میں اربوں ڈالر کی بچت ہو گی بلکہ پیداواری لاگت بھی کم ہو جائے گی جس سے پیداوار، روزگار برامدات اور محاصل میں اضافہ ہو گا۔

موضوعات:



کالم



صفحہ نمبر 328


باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…