کنمنگ(آئی این پی/شِنہوا)پاکستان اور چین ۔جنوی ایشیاء تعاون فورم (سی ایس اے سی ایف)صدر شی جن پھنگ کے مشترکہ تقدیر کے نظریے پر عمل درآمد کے علاوہ علاقائی امن وخوشحالی کے فروغ کے لیے مل جل کر کام کریں گے۔ یہ بات صوبہ ہی نان کے خارجہ امور دفتر کے ڈائریکٹر جنرل لی جمنگ نے سی ایس اے سی ایف کے پہلے اجلاس کے موقع پر ایک انٹرویو میں بتائی ہے انہوں نے کہا کہ میں نے چین میں پاکستان کے اعلیٰ سطح کے سفارتکار کے ساتھ ذاتی ملاقات کی ہے
اور بلاشبہ اس فورم سے چین اور پاکستان کے درمیان بھی تعلقات پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیلٹ وروڈ منصوبہ (بی آر آئی)سے پاکستان اور دوسرے ممالک جو بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے رقم کی فراہمی کے لیے چین سے رقم قرض لیتے ہیں۔قرضے کا کوئی بحران پیدا نہیں ہوگا۔اس نقطہ چینی کا جواب دیتے ہوئے ۔ ممکن ہے کہ بی آر آئی پاکستان اور میانمر جو ہمسایہ ممالک کے ساتھ چین کو ملانے والے روڈ وریل منصوبوں کے لیے رقم کی فراہمی کے لیے چین سے قرض لیتے ہیں۔ جیسے کئی ممالک اور بیلٹ وروڈ روٹ سے متصل ممالک کے لیے قرضے کا جال بن سکتا ہے انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کو دیے جانے والے چینی قرضوں کی شرح سود انتہائی کم ہے۔اس سے ان ممالک کی معیشت پر کوئی زیادہ دباؤ نہیں پڑے گا۔انہوں نے یقین دلایا کہ یہ منصوبے قابل عمل جائزے کے ذریعے احتیاط سے سکرین کیے جاتے ہیں۔ اور قرضے کے بحران کا پیدا ہونا ناممکن ہے انہوں نے مزید یقین دلایا کہ چین ممالک کی خودمختاری میں ناتو مداخلت کرے گا۔ اور نہ ہی بیلٹ ورڈ منصوبوں کے ذریعے علاقے پر بالا دستی حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین اور دوسرے ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کا مقصد مشترکہ مفادات پیدا کرنا اور خوشحالی میں تبادلہ کرنا ہے۔تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت تمام شرکاء کی مشترکہ کوششوں سے پہلا چین ۔جنوبی ایشیا تعاون فورم انتہائی کامیابی سے اختتام پذیر ہوا ہے۔