اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

سینٹ نے مصیبت زدہ اور قید خواتین فنڈز ایکٹ 1996 میں ترمیم سمیت 13 بلوں کی متفقہ طور پر منظوری دیدی

datetime 11  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینٹ نے مصیبت زدہ اور قید خواتین فنڈز ایکٹ 1996 میں مزید ترمیم اور بچوں کے تحفظ سے متعلق بل سمیت 13 بلوں کی متفقہ طور پر منظوری دے دی ، سینٹ کی طرف سے منظورکردہ بلز میں 12 حکومتی اور ایک نجی بل ہے ، قومی اسمبلی کی مدت پوری ہونے میں چند دن باقی رہنے کے باعث چیئرمین سینیٹ نے بل قائمہ کمیٹیوں کو بھجوائے بغیر ہی ایوان سے منظور کروالئے،چئیرمین سینٹ نے ایک روز میں ایک درجن سے زائد بلز منظور کرنے پر ارکان کو مبارکباد بادی اور

کہا کہ سینٹ کی طرف سے کی گئی قانون سازی کا مقصد ملک اور عوام کا مفاد ہے۔ جمعہ کو ایوان بالا میں وزیر قانون چوہدری بشیر ورک نے مہاجرین کی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے قانون وضع کرنے کا بل 2017 پیش کیا جس کی ایوا ن نے متفقہ طور پر منظوری دے دی ، اس بل کو قومی اسمبلی پہلے ہی منظور کر چکی ہے ، وزیر برائے انسانی حقوق ممتاز احمد تارڑ نے مصیبت زدہ اور قید خواتین فنڈ ایکٹ 1996 میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی ، وزیر برائے انسانی حقوق ممتاز احمد تارڑکم عمر بچوں کے لئے فوجداری نظام انصاف کے لئے قانون وضح کرنے کا بل پیش کیا جسے منظور کر لیا گیا ، وزیر مملکت رانا افضل نے ہاوس بلڈنگ فائنانس کارپوریشن ایکٹ 1952 کی تنسیخ کا بل پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی ، وزیر برائے انسانی حقوق ممتاز تارڑ نے اسلام آباد میں بچوں کے تحفظ اور نگہداشت کے لئے قانون وضح کرنے کاپیش کی جس کی ایوان نے منظوری دے دی ، وزیر تعلیم بلیغ الرحمن نیادارہ برائے فن و ثقافت کے قیام کے لئے قانون وضح کرنے کا بل پیش کیا ایوان نے اس کی منظوری دے دی ، وزیر مملکت رانا محمد افضل نے فیڈرل ایمپلائز بینو ویلینٹ فنڈ اور گروپ انشورنس ایکٹ 1969 میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا جس کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ، پیپلز پارٹی کی سینیٹر سسی پلیجو نے تعزیرات پاکستان 1860 اور

مجموعی فوجداری 1898 میں مذید ترمیم کا بل پیش کیا جسے ایوان ننے متفقہ طور پر منظور کر لیا ،سینٹ نے ریکارڈ 13 بلوم کی منظوری دی ہے تمام بل اتفاق رائے سے منظور کیے گئے ہیں ، متفقہ طور پر منظور کئے گئے بلوم میں سے 12 حکومتی بل جبکہ ایک بل نجی تھا، اس موقع پر چیئرمین سینیٹ محمدصادق سنجرانی نے ریمارکس میں کہا آج سینیٹ آف پاکستان نے جتنی قانون سازی کی ہے

اس کا مقصد صرف اور صرف عوامی مفاد اور ملک کی ترقی ہے۔ان قوانین کے ثمرات پاکستان کی عوام کیلئے ہیں۔ اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے اور آئین کے آرٹیکل 76 کے تناظر میں ، جس کے تحت قومی اسمبلی سے پاس کر دہ بل جو کہ سینیٹ کو بھیجے گئے ہیں اگر قومی اسمبلی کی آئینی مدت ختم ہونے سے پہلے پاس نہ ہوتے تو یہ بل ختم ہو جاتے۔ چیئرمین سینیٹ محمدصادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ سینیٹ آف پاکستان نے فیصلہ کیا کہ ان تمام بل کو پاس کیا جائے جس کیلئے بعض قواعد میں رعایت کی ضرورت تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…