امریکہ کی پاکستانی سفارتکاروں کی نقل وحرکت پرپابندی پرپاکستان کا جوابی ردعمل سامنے آگیا

11  مئی‬‮  2018

اسلام آباد (آئی این پی)امریکہ کی پاکستانی سفارتکاروں کی نقل وحرکت پرپابندی کے معاملے پرپاکستان کا جوابی ردعمل سامنے آ گیا اور پاکستان نے بھی امریکی سفارتکاروں کے حوالے سے نئی حکمت عملی وضع کی ہے جس کے مطابق امریکی سفارتکاروں کوبھی نقل وحرکت سے پہلے اجازت لینا ہوگی ‘امریکی سفارتخانے کی اپنی اور رینٹ پرلی گئی گاڑیوں پرکالاشیشہ لگانے کی اجازت نہیں ہوگی ۔

کرائے کی عمارتوں کے حصول اور تبدیلی کے لیے این او سی لینا ہوگا‘سفارت کاروں کیلئے بائیو میٹرک تصدیق کے بغیر فون سمز جاری نہیں کی جائیں گی‘پاکستانی ایئرپورٹس پرامریکی سفارتخانے کے سامان کی ترسیل کوویاناکنونشن کے مطابق ڈیل کیا جائیگا‘امریکی سفارتخانے کی آفیشل گاڑیوں پر نان ڈپلومیٹک نمبر پلیٹ کی اجازت نہیں ہوگی اور اصل نمبر پلیٹ لگانا لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ دفترخارجہ سے جاری نوٹیفکیشن کوامریکی سفارتخانے کے ساتھ شیئر کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکا کی پاکستانی سفارتکاروں کی نقل وحرکت پرپابندی کے معاملے پردفتر خارجہ سے نو ٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دفترخارجہ سے جاری نوٹیفکیشن کوامریکی سفارتخانے کے ساتھ شیئرکیا جاچکا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق امریکی سفارتکاروں کوبھی نقل وحرکت سے پہلے اجازت لینا ہوگی اورامریکی سفارتخانے کی اپنی اور رینٹ پرلی گئی گاڑیوں پرکالاشیشہ لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی ایئرپورٹس پرامریکی سفارتخانے کے سامان کی ترسیل کوویاناکنونشن کے مطابق ڈیل کیا جائیگاجس کے تحت امریکی سفارتخانے کی آفیشل گاڑیوں پر نان ڈپلومیٹک نمبر پلیٹ کی اجازت نہیں ہوگی اور کرایہ کی عمارتوں کے حصول اور تبدیلی کے لیے این او سی لینا ہوگا۔ نوٹی فکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی سفارتخانے کی اپنی اور رینٹ پر لی گئی گاڑیوں پر کالا شیشہ لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اور سفارت کاروں کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کے بغیر فون سمز جاری نہیں کی جائیں گی۔ جبکہ کرائے کی عمارتوں کے حصول اور تبدیلی کے لیے این او سی لینا ہوگاواضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں تنبیہ کی تھی کہ اگر ہمارے سفارتکاروں کو پاکستان میں آزاد نقل و حرکت کی اجازت نہ دی گئی تو امریکا میں پاکستانی سفارت کاروں کی نقل و حرکت محدود کی جاسکتی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے یکم مئی سے پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا جس میں بعدازاں 10 روز کی توسیع کی گئی جس کی مدت ختم ہونے کے بعد پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت مشروط کردی گئی ۔ امریکا کی جانب سے پاکستانی سفارت کاروں پر لگائی جانے والی سفری پابندی کے مطابق سفارت کار بغیر اجازت نامے کے 25 میل سے باہر نہیں جاسکیں گے اور اس سے زائد نقل و حرکت کے لیے انہیں اجازت نامہ سفر سے 5 روز قبل لینا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…