ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

انڈونیشیا میں افغان امن سے متعلق پاکستان افغانستان اور انڈونیشیا کے علماء کی کانفرنس کے مسئلے پر پاکستانی علماء تقسیم ،طالبان نے اہم پیغام دیدیا

datetime 8  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)انڈونیشیا میں افغان امن سے متعلق پاکستان افغانستان اور انڈونیشیا کے علماء کی کانفرنس کے مسئلے پر پاکستانی علماء تقسیم ہوگئے ہیں اور کانفرنس کیلئے بلائے گئے کئی علماء نے شرکت نہ کر نے کا فیصلہ کیا ہے ۔انڈونیشیا نے گیارہ مئی کو تینوں ممالک کی کانفرنس بلائی ہے جس میں افغانستان میں امن کے قیام میں علماء کے کر دار پر گفتگو کی جائیگی ۔یہ کانفرنس پہلے مارچ میں ہونے تھی

لیکن طالبان کی مخالفت کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی تھی ۔طالبان نے ایک بیان میں علماء سے کانفرنس کے بائیکاٹ کی اپیل کی تھی ۔این این آئی کو معلوم ہوا ہے کہ طالبان نے پاکستانی علماء سے کانفرنس میں نہ جانے کی ایک مرتبہ پر درخواست کی ہے اور اس سلسلے میں ان سے ہمدردی رکھنے و الے افراد کو بھی درخواست کی ہے کہ ان علماء کو کانفرنس میں جانے سے روکا جائے ۔طالبان نے اجلاس میں ممکنہ شرکت کر نے والوں کی جو فہرست جاری کی ہے ان میں مولانا تقی عثمانی- مفتی منیب الرحمن- مولانا طاہر اشرفی- مولانا زاہد قاسمی- مفتی عبد الرحیم-مولانا عبد المالک- قاری حنیف جالندھری- ڈاکٹر قبلہ ایاز- مفتی نعیم – مولانا رفیع عثمانی- مولانا فضل الرحمن خلیل- پروفیسر ساجد میر-مولانا یاسین ظفر-ڈاکٹر ضیاء الحق-ڈاکٹر منیر-ڈاکٹر سعید-شیخ محمد ادریس- مفتی عزیز الرحمن ہزاروی-مفتی غلام الرحمن اور ڈاکٹر عطاء الرحمن شامل ہیں ۔رابطہ کر نے پر پاکستان علماء کونسل کے سربراہ علامہ طاہر اشرفی نے کہاکہ انہیں کانفرنس میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے لیکن وہ دیگر مصروفیات کی وجہ سے اس میں شرکت نہیں کرینگے ۔ ’’این این آئی ‘‘کو معلوم ہوا ہے کہ مولانا قاری حنیف جالندھری-علامہ ڈاکٹرافضال سکندر-مفتی تقی عثمانی- علامہ رفیع عثمانی شرکت نہیں کرینگے جبکہ مولانا زاہد قاسمی-مفتی منیب الرحمن-علامہ پروفیسر ساجد میر-فضل الرحمن خلیل-علامہ یاسین ظفر اور ڈاکٹر علامہ عطاء الرحمن کانفرنس میں شرکت کرینگے ۔یاد رہے کہ جن پاکستانی علماء کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے انہوں نے جنوری میں دہشتگردی اور خود کش حملوں کے خلاف جاری کئے گئے فتوے پر دستخط کئے تھے ۔پیغام پاکستان کے نام سے جاری کئے گئے فتویٰ پر تقریباً دو ہزار علماء نے دستخط کئے تھے جس پر افغان صدر اشرف غنی نے اس دلیل پر تنقید کی تھی کہ اس کو صرف پاکستان تک محدود کر دیا گیا ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…