ملک کے ہر بالغ فرد کو جنس تبدیلی کا حق حاصل ہو گیا پاکستان میں جنس تبدیلی کو قانون تحفظ مل گیا، قومی اسمبلی میں بل کثرت رائے سے منظور

8  مئی‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی نے مخنث افراد کے حقوق کے تحفظ سے متعلق سینیٹ سے منظورشدہ بل 2018 کثرت رائے سے منظورکرلیا جس کے نتیجے میں ملک میں ہر بالغ فرد کو اپنی جنس کے انتخاب کا حق حاصل ہوگیا ہے۔اسپیکرسردارایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کے سید نوید قمرنے مخنث افراد کے حقوق کے تحفظ،

امداد، بحالی اورفلاح و بہبود سے متعلق بل منظوری کے لیے پیش کیا۔ جے یو آئی (ف) کی نعیمہ کشورنے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جولوگ اپنی جنس تبدیل کرتے ہیں انہیں تحفظ کیوں دیا جارہا ہے، نعیمہ کشورنے کہا کہ ابھی تک کوئی بل ہمیں نہیں ملا، جس پر اسپیکرنے کہا کہ کیا میں آپ کی ٹیبل سے بل اٹھواوٴں، نعیمہ کشورنے کہا کہ میں نے دیکھا ہے مجھے نہیں ملا۔جماعت اسلامی کی عائشہ سید نے کہا کہ بل کی مخالفت ہمارا حق ہے، اسپیکرنے کہا کہ جب تک آپ لوگوں کے پاس بل تھے آپ نے کوئی سوال نہیں اٹھایا۔ نعیمہ کشورکی بل میں مجوزہ ترامیم مسترد کردی گئیں اورایوان نے بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔بل کے تحت اٹھارہ سال کی عمر کے بعد پاکستان کے ہر فرد کو اپنی جنس کے انتخاب کا حق ہوگا اور مخنث افراد کوموروثی جائیداد میں قانونی حصہ دیا جائے گا۔واضح رہے کہ مخنث افراد کے حقوق کے تحفظ، امداد، بحالی اورفلاح و بہبود سے متعلق بل پہلے ہی سینیٹ سے منظورکرایا جاچکا ہے۔ اب بل کا مسودہ ایوان صدرکوبھجوایا جائے گا، صدر مملکت کے دستخط کے بعد اسے قانونی حیثیت حاصل ہوجائے گی۔‎جے یو آئی (ف) کی نعیمہ کشورنے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جولوگ اپنی جنس تبدیل کرتے ہیں انہیں تحفظ کیوں دیا جارہا ہے، نعیمہ کشورنے کہا کہ ابھی تک کوئی بل ہمیں نہیں ملا، جس پر اسپیکرنے کہا کہ کیا میں آپ کی ٹیبل سے بل اٹھواوٴں، نعیمہ کشورنے کہا کہ میں نے دیکھا ہے مجھے نہیں ملا۔جماعت اسلامی کی عائشہ سید نے کہا کہ بل کی مخالفت ہمارا حق ہے، اسپیکرنے کہا کہ جب تک آپ لوگوں کے پاس بل تھے آپ نے کوئی سوال نہیں اٹھایا۔ نعیمہ کشورکی بل میں مجوزہ ترامیم مسترد کردی گئیں اورایوان نے بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔بل کے تحت اٹھارہ سال کی عمر کے بعد پاکستان کے ہر فرد کو اپنی جنس کے انتخاب کا حق ہوگا اور مخنث افراد کوموروثی جائیداد میں قانونی حصہ دیا جائے گا۔واضح رہے کہ مخنث افراد کے حقوق کے تحفظ، امداد، بحالی اورفلاح و بہبود سے متعلق بل پہلے ہی سینیٹ سے منظورکرایا جاچکا ہے۔ اب بل کا مسودہ ایوان صدرکوبھجوایا جائے گا، صدر مملکت کے دستخط کے بعد اسے قانونی حیثیت حاصل ہوجائے گی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…