اسلام آباد(آئی این پی ) سپریم کورٹ نے طلبی کے باوجود عدم پیشی پر اسحاق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت معطل کر دی ، چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسحاق ڈار کو ایک نہ ایک دن تو آنا ہی پڑے گا جبکہ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ خبروں میں تو اسحاق ڈار کو آتے جاتے دیکھتے ہیں، وہ صحت مند ہیں اور یہاں میڈیکل سرٹیفکیٹ دے دیا جاتا ہے۔
منگل کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نوازش پیرزادہ کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے سینیٹ انتخابات میں اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کو چیلنج کیا ہے۔سپریم کورٹ نے گزشتہ سماعت پر سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو 8 مئی کو طلب کیا تھا لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ کہاں ہیں اسحاق ڈار؟ وہ کیوں نہیں آئے؟ انہیں ایک دن تو آنا ہی پڑے گا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ خبروں میں تو اسحاق ڈار کو آتے جاتے دیکھتے ہیں، وہ صحت مند ہیں اور یہاں میڈیکل سرٹیفکیٹ دے دیا جاتا ہے۔جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ اسحاق ڈار کو آنا ہی پڑے گا، بتائیں وہ کس دن آئیں گے؟عدالت نے طلب کیے جانے کے باوجود عدم پیشی پر سابق وزیر خزانہ کی سینیٹ کی رکنیت معطل کرنے کا حکم دیا اور کیس کی مزید سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی۔