اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سانحہ ماڈل ٹائون کے ساتھ ساتھ اب سانحہ قصور کے خلاف بھی احتجاج کرینگے، قاتلوں کو سزا دینے کیلئے شہباز اور رانا ثنا کو طلب کیا جائے، طاہر القادری کی قمرزمان کائرہ اور ق لیگ کے رہنماء کامل علی آغا کے ہمراہ میڈیاسے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ اور
ق لیگ کے رہنما کامل علی آغا کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نحہ ماڈل ٹائون کے ساتھ ساتھ اب سانحہ قصور کے خلاف بھی احتجاج کرینگے، قاتلوں کو سزا دینے کیلئے شہباز اور رانا ثنا کو طلب کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ قصور میں اس طرح کے واقعات کئی سالوں سے سامنے آرہے ہیں، حکومت اقرار تو کرتی ہے کہ ایسے واقعات ہوئے مگر ان کے تدارک کیلئے کچھ کرتی نظر نہیں آتی۔ طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹائون اور سانحہ قصور کو ایک قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ب ہمارا احتجاج سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ساتھ ساتھ سانحہ قصور کیخلاف بھی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب ،وزیرقانون ،سیکرٹری داخلہ اور آئی جی پنجاب کومعطل کردیاجائے۔کیونکہ ان لوگوں کی ذمہ داری ہی نہیں رہی کہ یہ عوام کی عزتوں کی حفاظت کریں۔انہوں نے کہاکہ شہبازشریف نے ایک ایک نوکری اور 30،30لاکھ امداد کا اعلان کرکے خون کوخریدنے کی کوشش کی ۔قصور کے لوگ غیرت مند لوگ ہیں وہ حکومت کی امداد کوجوتے کی نوک پررکھتے ہیں ۔اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کیخلاف یہاں متحد ہورہے تھے لیکن سانحہ قصور بھی ہوگیا، زینب کے والدین کاکہناہے کہ ہم نے رپورٹ کی لیکن پولیس نے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور قصور میں سیدھی گولیاں ماری گئیں۔
جبکہ سیدھی گولیاں پہلے کبھی بھی نہیں چلائی گئیں۔انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ساتھ اب یہ معاملہ بھی ساتھ ہے ۔ہم اپوزیشن جماعتیں حکومت کونہیں چلنے دیں گے۔ملزمان کے خلاف بھرپورکاروائی ہونی چاہیے۔ق لیگی رہنماء کامل علی آغانے کہاکہ سانحہ قصور سانحی ماڈل ٹاؤن ٹوہے۔مجھے پتا چلاکہ ہم نے 17جنوری کوتحریک کااعلان کیااس لیے گولیاں چلائی گئیں کہ عوام کوخوفزدہ کردیاجائے ۔
اس حکومت کاوطیرہ یہی ہے کہ لوگوں کوڈراؤ اور لوٹ کھسوٹ کی حکومت کرو۔