لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن)قصور میں 8سالہ بچی زینب سے زیادتی کیس میں ملزم کا خاکہ جاری ۔آر پی او شیخوپورہ نےصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ کیس کو جلد ٹریس کر لیں گے اور اس معاملے میں فرانزک اور دیگر ایجنسیوں کی مدد حاصل کر لی گئی ،ابتدائی رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر بچی کی موت گلا دبانے سے ہوئی اور رپورٹ میں یہ بھی ثابت ہو گیا ہے کہ بچی کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے۔دریں اثنا پنجاب حکومت
کے ترجمان ملک احمد نے کہا ہے کہ قصور میں کم سن بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل کاالمناک واقعہ میں ملوث ملزم کو پکڑنے کیلئے جائنٹ انوسٹی گیشن ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں بیکری سے حاسل کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج میں مشتبہ شخص کی شناخت ہوجائیگی جس کے بعد اسے جلد کیفر کردار تک پہنچا دیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کیا انہوں نے کہا کہ ملزمان کا گرفتار ہونا بہت ضروری ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ذمہ داریوں سے پھیچے نہیں ہٹے گی قصور میں بچیوں کے اغواء کے بعد قتل کے واقعات تواتر کے ساتھ پیش آرہے ہیں انہوں نے کہا کہ 6،7واقعات میں مماثلت پائی جاتی ہے اور قاتل کوئی جنونی شخص ہے انہوں نے کہا کہ ایک ثبوت ملا ہے جس میں مشتبہ شخص بچی کو بیکری کے اندر کرجارہا تھا اس بیکری کی سی سی ٹی وی فوٹیج تک پولیس نے رسائی حاصل کی ہے اور قوی امید ہے کہ اس رسائی کے باعث کوئی لیڈ ملے گی جس کے بنیاد پر اس شخص تک پہنچنے میں کامیاب ہونگے انہوں نے کہا کہ اس ثبوت پر جائنٹ انوسٹی گیشن ٹیمیں تشکیل دی جاچکی ہے قتل ہونے والی بچیوں کی فرانزک رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ قاتل کوئی سیریل کلر ایک ہی شخص ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ واقعہ سنجیدہ نوعیت کا ہے جس میں ریپ کے بعد بچی کو قتل کیا گیا انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکتا ہے جرم کو روکنے اور معلوم کرنے کیلئے اپنی تمام کوششیں بروئے کار لائیں گے۔