اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے ایک گاؤں گرہ مٹ میں حال ہی میں ایک نوجوان لڑکی کو برہنہ کرکے تشدد کرنے کے واقعہ کا ذمہ داری مقامی انتظامیہ کو ٹھہراتے ہوئے اسے معاشرے کی کمزوری قرار دیدیا۔
ایک انٹرویو میں علی محمد خان نے کہاکہ یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے اور ملزمان کو اگر پھانسی پر بھی چڑھا دیا جائے تو بھی اس لڑکی کی عزت واپس نہیں آسکتی۔انھوں نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ آج ہمارا معاشرہ اتنا بے حس کیوں ہوگیا ہے اور کافی دیر تک وہاں یہ سب کچھ ہوتا رہا مگر کوئی بھی شخص اس لڑکی کی مدد کو نہیں آیا۔اس سوال پر کہ ایسا کون سا سیاسی اثر ورسوخ ہے، جس کی وجہ سے اصل ملزمان اب تک گرفتار نہیں ہو پائے ؟ تو انہوں نے کہا کہ اس سب کے پیچھے تحریک انصاف کے کسی بھی رہنما کے ملوث ہونے کا تاثر باالکل بے بنیاد ہے،کیونکہ کوئی بھی سیاستدان ہو وہ اس ظلم کی حمایت نہیں کرسکتا۔پی ٹی آئی رہنما کے مطابق اگرچہ یہ سوال اٹھایا جارہا ہے کہ اس معاملے پر خود چیئرمین عمران خان کا درِ عمل کیوں نہیں آیالیکن میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ہم سب نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے، جبکہ ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائیگی۔علی محمد خان کے مطابق بغیر کسی ثبوت کے ان کی جماعت کے رہنما علی امین گنڈہ پور پر الزام لگایا جارہا ہے جو اس چیز سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی ایک کوشش ہے اور ہم اس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ کوئی سیاسی لیڈر ایسے واقعات کی اجازت دیگا تو وہ دنیا و اخرت دونوں میں تباہ ہوجائے گا۔