ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بلین ٹری منصوبہ ،مذاق اُڑانے والوں کو تگڑا جواب مل گیا،بین الاقوامی طورپربڑا اعتراف،عمران خان نے ایک اوراعلان کردیا

datetime 22  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمارے ملک کو نعمتوں سے مالا مال کیا ہے، ہمارے حکمران اگلے الیکشن تک کی کارکردگی کا سوچتے ہیں۔ ہمارے ملک میں موجود مختلف جنگلات کو ختم کیا گیا، گلوبل وارمنگ سے متاثرہ ممالک میں پاکستان کا ساتواں نمبر ہے، بلین ٹری منصوبے کا بہت مذاق اڑایا گیا، اگر درخت نہ لگائے گئے تو ملک قحط سالی کا شکار ہو جائے گا۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے یہ بات منگل کو آئی یو سی این کی جانب سے تین لاکھ پچاس ہزار ہیکٹر رقبے پر دوبارہ جنگلات اگانے پر پختونخواہ حکومت کو باضابطہ تعریفی سند دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین کو کہنا چاہتا ہوں کہ چار بین الاقوامی باڈیز نے بلین ٹری منصوبے کی تعریف کی ہے۔یہی سرکاری ملازمین ہیں یہی افسران ہیں جنہوں نے عالمی سطح کا منصوبے میں کامیابی حاصل کی۔انہوں نے کہا کہ میں پرویز خٹک کو کہتا ہوں کہ محکمہ جنگلات والوں کو ترقیاں دیں۔عمران خان نے کہا کہ نبی ؐ کی حدیث ہے کہ اگلی دنیا کیلئے ایسے رہو کہ اگلے دن مر جانا ہے اور دنیا کیلئے ایسے رہو کہ ہزار سال زندہ رہنا ہے۔ہماری حکومتوں کی ترجیحات آنے والی نسلیں کبھی نہیں رہیں بلکہ اگلا الیکشن ہوتا ہے۔ہم نے کبھی سوچا ہی نہیں کہ ہم نے ماحولیات کا تحفظ کرنا ہے۔کندیاں چیچہ وطنی اور چھانگا مانگا کے جنگلات ختم ہو گئے۔گزشتہ ادوار میں پختونخوا میں دو سو ارب روپے کی لکڑی کاٹی گئی۔ٹمبر مافیا نے سیاستدانوں سے مل کر پیسہ بنانے کے لیے قوم کا مستقبل تباہ کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ گلوبل وارمنگ سے متاثر ہونے والے ممالک میں پاکستان کا نمبر ساتواں ہے۔اگر آج ہم نے کچھ نہ کیا تو پچاس سال بعد پاکستان میں قحط پڑیں گے۔ماحولیات کے تحفظ کے لیے بڑا اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔

بلین ٹری منصوبہ شروع کیا تو ان لوگوں نے بڑا مذاق اڑایا جو ترقی کو اشتہارات کی حد تک سمجھتے ہیں۔ صوبہ خیبرپختونخوا دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرتھا۔دیگر مسائل کی وجہ سے پیسہ کم تھا اسکے باجود پرویز خٹک نے اچھا کام کیا۔جس دن حکومت کو عوام کا تعاون مل جاتا ہے تو ہر ٹارگٹ حاصل کیا جا سکتا ہے ۔گزشتہ ہفتے پختونخوا میں اتنی خوبصورت جگہیں دیکھی ہیں۔

پانچ چھ سڑکیں بنانی ہیں اسکے بعد لوگ سوئٹزرلینڈ کو بھول جائیں گے۔ہمارے حکمرانوں کو معلوم ہی نہیں کہ پاکستان کتنا خوبصورت ملک ہے کیونکہ وہ چھٹیاں لندن میں گزارتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ سیاحت کے نئے مقامات بنارہے ہیں جس سے مقامی لوگوں کو روزگار ملے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام اور حکومت ایک ہو جائے تو ٹرمپ یا امریکا کچھ نہیں کر سکتے۔یہ خوف نہیں ہونا چائیے کہ امریکا پیسہ نہیں دے تو کیسے معاملات چلیں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…