اسلام آباد(آن لائن) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی طرف سے تشکیل دی گئی خصوصی کمیٹی نے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس میں مبینہ اربوں روپے کرپشن کا ٹھلیاں ہاؤسنگ منصوبہ بارے اپنی عبوری رپورٹ پی اے سی کو فراہم کردی ہے عبوری رپورٹ پیش کرتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی نے پی اے سی اجلاس کو بتایا کہ ٹھلیاں ہاؤسنگ منصوبہ میں مبینہ چونتیس ارب روپے کی کرپشن سے دستاویزاتی ثبوت مل گئے ہیں جس میں عوام سے ہتھیائے گئے 13ارب روپے بھی شامل ہیں۔
اس سکینڈل کے سیکرٹری ہاؤسنگ شاہ رخ ارباب اور وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس اکرم درانی کو ذمہ دار قرار دیا جائے گا ۔ پی اے سی کا اجلاس سید خورشید شاہ کی صدارت میں جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا اجلاس میں پی اے سی کی طرف سے ٹھلیاں ہاؤسنگ منصوبہ کی تحقیقات کے لئے تشکیل دی گئی ایم این اے عاشق گوپانگ کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی نے اپنی عبوری رپورٹ اجلاس میں پیش کی سینیٹر اعظم سواتی نے عبوری رپورٹ پیش کرتے وقت پی اے سی سے مزید ایک ماہ کی توسیع کا مطالبہ کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ایڈیٹر جنرل آف پاکستان کو بھی ہدایت کی جائے کہ وہ ٹھلیاں ہاؤسنگ منصوبے بارے اپنی تحقیقات اگلے سات روز میں مکمل کرکے رپورٹ کمیٹی کو دیں تاکہ ہم مفصل رپورٹ بنا سکیں اعظم سواتی نے کہا کہ اس منصوبہ میں وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے سادہ لوح عوام کوپلاٹوں کا لالچ دے کر تیرہ ارب روپے ہتھیا رکھے ہیں اس منصوبہ میں مبینہ طور پر 34 ارب روپے سے زائد کا کرپشن سکینڈل سامنے آسکتا ہے جس میں عوام سے لئے گئے 13ارب روپے بھی شامل ہیں اعظم سواتی نے کہا کہ وزارت ہاؤسنگ کے سربراہوں نے اپنے فرنٹ مین رکھے ہوئے ہیں جنہوں نے ملک میں لوٹ مارکی انتہا کررکھی ہے ٹھلیاں ہاؤسنگ منصوبہ میں مبینہ کرپشن پر پی اے سی نے نوٹس لیا تھا اور تحقیقات کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی اعظم سواتی نے کہا کہ پی اے سی کے بروقت اقدام سے بہارہ کہو ہاؤسنگ منصوبہ میں قوم کے آٹھ ارب روپے کرپشن کی نذر ہونے سے بچائے تھے اب ٹھلیاں ہاؤسنگ منصوبہ میں بھی مبینہ اربو روپے کی لوٹ مار کو روک رکھا ہے
ایڈیٹر جنرل نے یقین دلایا کہ اگلے سات روز میں اس منصوبے بارے تحقیقات مکمل کرکے خصوصی کمیٹی کو اپنی رپورٹ فراہم کردینگے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے حکام نے پرائیویٹ افراد کے ساتھ مل کر نئی ائرپورٹ اسلام آباد کے قریب ٹھلیاں ہاؤسنگ پراجیکٹ شروع کرنے کا اعلان کیا منصوبہ بارے میڈیا میں اشتہارات بھی دیئے گئے تھے جس کی روشنی میں سادہ لوح عوام نے 13 ارب روپے نوسربازوں کے نام پر بینکوں میں جمع کرادیئے۔
پی اے سی نے جب نوٹس لیا تو سیکرٹری ہاؤسنگ شاہ رخ ارباب و دیگر کرپٹ مافیا نے منصوبہ سے لاتعلقی کا اعلان اجلاس میں کردیا اور کہا کہ اشتہارات ان کے علم میں نہیں ہیں اور خود کو اس منصوبہ سے علیحدہ کرلیا جبکہ پی اے سی نے سینیٹر اعظم سواتی ، عاشق گوپانگ پر مشتمل تحقیقات کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی جس نے دو ماہ کے بعد اپنی رپورٹ پی اے سی کو فراہم کردی ہے یہ وزارت گزشتہ نو سالوں سے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے پاس ہے۔
مولانا فضل الرحمن کی جماعت جے یو آئی نے جب اس وزارت کا کنٹرول سنبھالا تو وزارت میں اربوں روپے کی کرپشن کے سکینڈل سامنے آئے ہیں ان سکینڈلز میں بہارہ کہو ہاؤسنگ منصوبہ بیس ارب کی کرپشن ، ٹھلیاں ہاؤسنگ پراجیکٹ چونتیس ارب کرپشن ، پاک پی ڈبلیو میں پندرہ ارب سے زائد کرپشن ، وزارت میں بھاری کرپشن کے باعث پی اے سی نے تین خصوصی کیمٹی تشکیل دے رکھی ہیں جواس وزارت میں مبینہ کرپشن سکینڈل کی تحقیقات میں مصروف ہیں۔
یہ کمیٹیاں سینیٹر مشاہد حسین سید ، ایم این اے شفقت محمود اور اعظم سواتی کی سربراہی میں تحقیقات میں مصروف ہیں اس وزارت میں موجودہ وفاقی وزیر کے پی کے کے سابق وزیراعلیٰ اور مولانا فضل الرحمن کے قریبی ساتھی اکرم درانی تھے جبکہ گزشتہ دور میں جے یو آئی کے سینیٹر اور مولانا فضل الرحمن کے دوست رحمت اللہ کاکڑ تھے۔