جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

بڑا بریک تھرو،پاک افغان غلط فہمیوں کے ازالے کیلئے طریقہ کار طے پاگیا،حیرت انگیزانکشافات

datetime 2  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی ) سپیکر قومی اسمبلی کی قیادت میں تمام پارلیمانی جماعتوں کے پہلے مشترکہ دورہ افغانستان کی رپورٹ کی تیاری شروع کردی گئی جبکہ دونوں ممالک کے دفاعی اداروں میں قریبی رابطوں سے متعلق تجاویز سے یہاں کے اداروں کو آگاہ کردیا گیا ، غلط فہمیوں کے ازالے کیلئے پارلیمان ضامن بنے گا ، دونوں ممالک میڈیا میں الزام تراشی سے گریز کرتے ہوئے مسئلے کے حل کیلئے پارلیمانی چینل کو استعمال کریں گے ،

پارلیمانی کمیشن /جرگہ کی تجویز میں پیش رفت کیلئے رواں ماہ اعلیٰ سطح کے پارلیمانی وفد کا دورہ پاکستان متوقع ہے ۔ اس خبررساں ادارے کے ذرائع کے مطابق حکومت اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کے حالیہ پہلے مشترکہ دورہ افغانستان کی رپورٹ تیار کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے ۔ رپورٹ کیمنظوری کے لئے جلد سپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں افغانستان کا دورہ کرنے والے پارلیمانی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ہوگا ، دورہ افغانستان کی رپورٹ کی توثیق کے بعد افغان پالیسی پر رہنما اصولوں کے تناظر میں یہ رپورٹ وزیراعظم ، وزارت خارجہ اور سلامتی وعسکری اداروں کو بھیج دی جائے گی ذرائع کے مطابق پاکستان کی طرح افغانستان سے بھی اعلیٰ ترین پارلیمانی وفد بشمول حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ کے دورہ پاکستان کی تاریخ پر مشاورت شروع کردی گئی ہے ۔ افغان سپیکر کو دورہ ماہ مئی ہی میں افغان پارلیمانی وفدکے ہمراہ پاکستان کے دورے کی تجویز دے دی گئی ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے پارلیمانی رہنماؤں کے دورہ کے دوران افغان صدر اشرف غنی نے غیر معمولی طور پر یہ بھی کہا ہے کہ دنیا کو کوئی مل کرپاکستان کی جگہ نہیں لے سکتا جبکہ حامد کرزئی نے پاکستان اور افغانستان کو جڑواں ملک عبداللہ عبداللہ نے دو بھائی ملک قرار دیا ہے ، پاکستان کے وفد کی زبردست پذیرائی اور مہمان داری کی گئی ۔

اس تجویز پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ غلط فہمیوں کے ازالے کیلئے معاملات کی نگرانی دونوں ملکوں کے پارلیمان کو کرنا چاہیے ۔ اس حوالے سے مشترکہ پارلیمانی کمیشن /جرگہ کی تجویز کو ٹھوس شکل دینے پر کام شروع کردیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے پارلیمانی رہنماؤں نے اس حوالے سے سپیکر سردار ایاز صادق پر اتحاد کا اظہار کیا ہے کہ ان کی رطف سے وہ اس تجویز کو آگے بڑھا سکتے ہیں ۔ دفاعی ادارہ میں قریبی رابطوں کی پارلیمانی نگرانی کریں گے اور اگر کسی طرف سے عہدہ پیمان کی پاسداری نہیں کی جاتی تو پارلیمان کے ذریعے اس کی یاددہانی کروائی جائے گی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…