اسلام آباد (آئی این پی) وزارت ریلوے کے ترجمان نے ایمن آباد کے قریب ٹرین حادثے میں تخریب کاری کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملے کا ٹیکنیکل جائزہ لیا جائے گا، ایمن آباد کے قریب ریل کی پٹڑی درست حالت میں تھی: پچاس منٹ پہلے تیز گام اسی مقام پر اسی پٹڑی سے گزرتے ہوئے لاہور پہنچی تھی،خدشہ ہے کہ ٹریک کو ٹمپر کیا گیا، حقائق تحقیق اور تفتیش سے واضح ہوں گے۔ منگل کو وزارت ریلوے
کی طرف سے جاری بیان کے مطابق تیز گام اسی پٹڑٰی سے پچاس منٹ پہلے گزری، تخریب کاری کے عنصر کو نظرانداز نہیں کر سکتے، حادثے کے بعد وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے گوجرانوالہ کی ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کیا اور مسافروں کو بسوں کے ذریعے ایمن آباد ریلوے اسٹیشن پہنچانے کی ہدایت کی۔ ترجمان کے مطابق حادثے کے 13 زخمیوں میں سے دس کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا جبکہ تین زخمی ڈی ایچ کیو منتقل کر دیئے گئے، ڈی ایچ کیو منتقل ہونے والے زخمیوں میں سے کوئی بھی سیریس نہیں۔وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اپنے بیان میں کہا کہ مسافروں کے رشتے دار ہرگز پریشان نہ ہوں، ان کی بہترین دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔ انہوں نے ریلوے حکام نے ہدایت کی کہ ٹریک ٹمپر ہونے کے امکان سمیت تمام پہلووں پر رپورٹ 72 گھنٹوں میں پیش کی جائے۔ ترجمان کے مطابق پاکستان ریلویز نے گرین لائن اپ اور ڈآون ، تیز گام اپ سمیت تین ٹرینوں کے روٹ تبدیل کر دئیے ہیں،راولپنڈی جانے والی گرین لائن اب فیصل آباد کے راستے وزیر آباد اور وہاں سے راولپنڈی پہنچے گی،کراچی جانے والی گرین لائن کو بھی وزیر آباد سے فیصل آباد کے راستے لاہور لایا جائے گا،تیز گام سیون اپ کا روٹ بھی تبدیل، اسے بھی فیصل آباد کے راستے منزل تک پہنچایا جائے گا۔راستے لاہور لایا جائے گا،تیز گام سیون اپ کا روٹ بھی تبدیل، اسے بھی فیصل آباد کے راستے منزل تک پہنچایا جائے گا۔