لندن(آئی این پی )سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ میرا نام پانامہ لیکس میں ہوتا تو میں ضرور استعفیٰ دے دیتا،عمران خان اور طاہر القادری تبدیلی چاہتے ہیں ، پانامہ لیکس سے دنیا بھر میں ہمارا مذاق اڑایا جا رہا ہے ، اداروں کی ساکھ خراب کرنا ظلم ہے ، ہمارے دور میں جی ڈی پی گروتھ بھارت سے بہتر تھی ، ملک میں بدحالی ہے اور بھارت ہمیں دبا رہا ہے ، احتجاج اور دھرنے سے معیشت بہتر متاثر ہوگی ،
لندن میں چھ ماہ اپنے ایک دوست کے گھر رہا ، مشکل حالات میں شاہ عبداللہ نے بھائیوں کی طرح میری مدد کی اور اس کی وجہ سے لندن میں بیٹھا ہوں ۔ وہ پیر کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری تبدیلی چاہتے ہیں ، پانامہ لیکس سے دنیا بھر میں ہمارا مذاق اڑایا جا رہا ہے ، پانامہ لیکس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر الٹا سیدھا مذاق کیا جا رہا ہے ،
میرا نام پانامہ لیکس میں ہوتا تو میں ضرور استعفیٰ دے دیتا۔ پرویز مشرف نے کہا کہ میں امریکا کی منت سماجت کرتا تو صدر رہ سکتا تھا مگر میں نے ایسا نہیں کیا، نوازشریف کو ملک کی بہتری کے لئے مستعفیٰ ہوجانا چاہیے ، اگر ان کی دولت ظاہر ہو تو وہ دنیا کے امیر ترین لوگ ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کا ایک پیسہ بھی مجھ پر یا میرے بچوں پر حرام ہے مگر شریف خاندان کی دولت سے متعلق بچہ بچہ جانتا ہے ، عوام رورہے ہیں اور حکمران دبئی، لندن میں بیٹھے ہیں ۔
سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ اداروں کی ساکھ خراب کرنا ظلم ہے ، ہمارے دور میں جی ڈی پی گروتھ بھارت سے بہتر تھی، اب ملک میں بدحالی ہے اور بھارت ہمیں دبا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ احتجاج اور دھرنے سے معیشت بہت زیادہ متاثر ہو گی ، ملک میں غدر ہے ، عمران خان سپریم کورٹ بھی گئے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں پرویز مشرف نے کہا کہ میں لندن میں چھ ماہ اپنے ایک دوست کے گھر رہا ، مشکل حالات میں شاہ عبداللہ نے بھائیوں کی طرح میری مدد کی اور اس کی وجہ سے لندن میں بیٹھا ہوں۔