ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

صرف بارہ گھنٹے کی ڈیڈ لائن اور پھر کیا ہوگا؟پرویز خٹک نے دھماکہ خیز اعلان کردیا

datetime 30  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ آج صبح دس بجے پورے صوبے سے تحریک انصاف کے لاکھوں کارکنوں کا بہت بڑا جلوس صوابی انٹرچینج سے میری قیادت میں بنی گالہ پہنچے گا راستے سے تمام رکاوٹیں دور کرکے عمران خان تک پہنچیں گے۔ نواز شریف نے اپنے درباریوں سمیت خیبر پختونخوا کو ملک سے جدا کر کے آئین اور قانون میں عمران خان کیلئے اسلام آباد بند کرنے کی گنجائش پیدا کر دی ہے۔ ان لوگوں نے اپنی چوری چھپانے کیلئے صوبے کو بند کیا، زندگی کو مفلوج کیا اور پورے پاکستان کو یرغمال بنا کر رکھ دیا اگر یہ سب کچھ آئینی اور قانونی ہے تو عمران خان کی اسلام آباد بند کرنے کی کال کیسے غیر آئینی اور غیر قانونی ہو سکتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے عدالتوں سے مطالبہ کیا کہ حکمرانوں کی آئین شکنی اور بدمعاشی کا نوٹس لیں اور قانونی تقاضے پورے کریں۔

آج عدالتیں آزاد اور طاقتور ہیں وہ اپنے اختیارات استعمال کریں۔بدعنوان بادشاہت کو لگام دیں اگر ہمیں انصاف نہ دلایا گیا تو پھر ہم کچھ اور سوچنے اور کہنے پر مجبور ہوں گے۔ وہ مانکی شریف نوشہرہ میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ جس کی صدارت ضلعی ناظم نوشہرہ لیاقت خان خٹک نے کی۔ جلسہ عام میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اور حد نظر تک عوام ہی عوام تھے۔ جبکہ ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے کئی کارکن پھنس گئے اور وزیرا علیٰ خیبرپختونخوا کو روڈ بلا ک ہونے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر کے ذ ریعے جلسہ گاہ پہنچنا پڑا۔ جس میں ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر ہوئی۔ اس موقع پرصوبائی وزیر میاں جمشید الدین کاکا خیل، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ایم پی ایز ادریس خٹک، میاں خلیق الرحمان ، ضلع ناظم لیاقت خٹک، وزیر اعلیٰ کے صاحبزادہ اسحق خٹک ابراہیم خٹک ، صوبائی وزیر شاہ فرمان اور تحریک انصاف کے رہنماء ریاض ایڈوکیٹ نے خطاب کیا۔ جبکہ سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی وزیر عاطف خان، سابق وزیر یوسف ایوب، اکبر ایوب نے بھی شرکت کی۔ جبکہ تحریک انصاف کے مقامی قائدین اور ضلعی اور تحصیل ممبران نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ 2نومبر کے احتجاج کے حوالے سے پرویز خٹک نے کہا کہ ہمارا 2نومبر کل سے شروع ہو رہا ہے۔

صوبے کے غیور عوام کل صبح دس بجے صوابی انٹر چینج پر جمع ہوں گے اور وہاں سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوں گے۔ میں خود ان کی قیادت کرونگا۔ راستے میں جہاں بھی کنٹینرز آئے اٹھا کر پھینک دیں گے۔ سیدھا بنی گالا جائیں گے۔ دیکھیں گے کون روکتا ہے۔ عمران خان کو نظر بندی سے نکالیں گے۔ انھوں نے کہا ہم 2نومبر کو عمران خان کو بنی گالا سے لے کر اسلام آباد پہنچیں گے جس کی ہمت ہے روک کے دکھائے۔ عمران خان چوروں کے خلاف نکلا ہے ہم اس کے ساتھ ہیں۔ کوئی عمران خان کے بال کو بھی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکمرانوں کے پاؤں لرز رہے ہیں۔ ان کی کرسیاں ہل رہی ہیں۔ ان کے جانے کا وقت قریب ہے۔ نواز شریف کی پارٹی کی صفوں میں بھگدڑ مچ گئی ہے اس لئے وہ اپنی چوری چھپانے کیلئے پولیس اور گلو بٹوں کو استعمال کر رہا ہے۔ مرکز ہمیں انتہا تک نہ لے جائے۔ صوبوں کو ملک سے جدا کرکے باغی نہ بنائے ۔ نواز شریف یہ غلط روایات ڈالنے کا عادی ہے یہ عادت چھوڑ دے ۔ اسے معلوم ہونا چاہیے کہ انہوں نے خیبر پختونخوا کے غیور عوام اور پٹھانوں کو للکارا ہے۔ ہم ان کا برا حشر کر کے چھوڑیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ڈاکہ ڈالنے والے اپنی آنکھیں نیچی رکھیں ان کو اپنے کالے کرتوت پر شرم آنی چاہیے۔ پرویز خٹک چوروں، نوسربازوں اور ڈاکوؤں کو ٹھکانے لگا کر دم لے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ چور کو چور اور ڈاکو کو ڈاکو کہتے رہیں گے۔ یہ دوسروں سے چوری چھپا سکتے ہیں مگر پرویز خٹک سے نہیں چھپا سکتے۔ ڈاکو کس منہ سے گلا کرتے ہیں انہوں نے اپنے کرتوتوں سے اپنے آپ کو ڈاکو کے طور پر متعارف کرایا ہے۔

انھوں نے سابق وزیر اعلی امیر حیدر خاہوتی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم ڈاکو کو ڈاکو نہ کہیں تو کیا کہیں۔ ان کیلئے لغت میں کوئی دوسرا لفظ موجود نہیں۔ چور چور ہے ڈاکو ڈاکو ہے انہوں نے ڈاکے ڈال کے خود یہ لیبل اپنے اوپر لگایا ہے۔ مجھے ان کے چوریاں اور چکاریاں معلوم ہے عوام ان کو بخوبی جانتے ہیں۔ ان کا دورہ کبھی نہیں ائے گا۔ مجھ پر یا میرے وزراء ارکان اسمبلی پر ایک پائی کاکرپشن ثابت کردے ۔سابقہ دور حکومت میں کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑے گئے تھے۔ فرض کریں اگر عوام ان کے ڈاکے کو بھول بھی جائیں مگر وہ اللہ کے سامنے کیا جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس تو ہمارے پاس بھی ہے مگر ہم اس کو ذاتی مفاد کیلئے استعمال نہیں کرتے۔ نواز شریف سوچیں کہ اگر ہم نے ان کیلئے صوبے کے راستے بند کر دیے تو وہ کیا کریں گے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ نواز شریف کے درباری پرویز رشید نے کہا تھا کہ عمران خان 2نومبر کو نظر نہیں آئے گا۔ مگر وہ خود جا چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ ملک ہمارے بڑوں نے بنایا ہے نواز شریف تو جاتی عمرا سے آئے ہیں۔ انہیں اس ملک اور اس کے غریب عوام سے کیا غرض ہے ۔پرویز خٹک نے کہا کہ پچھلی حکومت میں وہ اس لئے اقتدار سے الگ ہو چکے تھے کیونکہ سمجھ گئے تھے کہ یہ لوگ سنبھلنے والے نہیں ہیں۔ ان لوگوں کو نہ شرم آتی ہے اور نہ ہی ان کے پیٹ بھرتے ہیں۔ قائد اعظم اور علامہ اقبال نے یہ ملک چوروں ، ڈاکوؤں اور پسماندگی کیلئے نہیں بنایا تھا بلکہ یہ ملک انصاف، قانون، تعلیم، ترقی اور خوشحالی کیلئے بنا تھا۔ اس ملک پر ڈاکو سینہ تان کر راج کریں یہ مزید برداشت نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ نوشہرہ کے عوام نے ان کو ہمیشہ عزت دی ہے اور ان کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ ہم اکٹھے تھے اور اکٹھے رہیں گے۔ پختون ڈاکوؤں کو سیاسی طور پر مسترد کر چکے ہیں۔ ڈیزل کی حیثیت ختم ہو چکی ہے وہ اب ذاتی سیٹ بھی نہیں جیت سکے گا۔ ہم نے صوبے میں ایسی اصلاحات متعارف کرائی ہیں اور ایسا شفاف نظام دیا ہے کہ یہ بدعنوان سیاستدان اس کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔ یہ اپنے دور میں باہر نکلنے کی جرات بھی نہیں کرتے تھے مگر اب آزادانہ گھومتے پھرتے ہیں اور جلسے کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں تحریک انصاف ساری سیٹیں جیتے گی اور دوبارہ حکومت بنا کر صوبے کی تاریخ بدل دے گی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…