کراچی (این این آئی)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ بلاول بھٹو نے 16اکتوبر کو تاریخی ریلی نکالی تھی اوربلاول بھٹو نے 18اکتوبر 2007 کی بینظیر بھٹو کی ریلی ،شہیدوں کے مشن اور مقصد کو آگے بڑھانے کا عزم کر رکھا ہے اور ہم شہیدوں کا خون رائیگا ں نہیں جانے دیں گے ۔گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد پر ماضی میں کئی الزام لگ چکے ہیں اور انہیں کبھی پیپلز پارٹی میں شمولیت کی دعوت نہیں دی گئی۔ان خیالات کا اظہار انہوں منگل کو یادگارشہدا کارساز پر فاتحہ اور پھولوں کی چادر چڑھانے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ہم جمہوریت کے حامی ہیں، بچپنے والے ہی سیمی فائنل اور فائنل کھیلیں لیکن وفاق کوبھی چاہئے کہ صوبوں کے ساتھ اپنے برتاؤ پر نظر ثانی کرے، کابینہ کمیٹی برائے توانائی سمیت تمام کمیٹی اجلاس میں صرف ایک صوبے کا وزیراعلی شریک ہوتا ہے جبکہ باقی وزرائے اعلی کو نکال دیا جاتا ہے حکومتی اداروں میں تمام صوبوں کی نمائندگی ہونی چاہیے، اگروفاقی حکومت سب کو ساتھ لے کر چلے تو توانائی بحران کا خاتمہ ہوجائے۔مراد علی شاہ نے کہاکہ ترقیاتی کام سے متعلق پنجاب میں امتیازی سلوک ہورہاہے، میں بھی پاکستان کا شہری ہوں لاہور میرا بھی شہر ہے لاہور کی ترقی پر کوئی اعتراض نہیں لیکن تمام فنڈز ایک ہی جگہ پر لگا دینا کہاں کا انصاف ہے وفاق کو صاف الفاظ میں کہنا چاہتا ہوں کہ امتیازی سلوک ختم ہونا چاہئے ۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 18 اکتوبر 2007 میں بے نظیر بھٹو کی ریلی پر حملہ کیا گیا اور سیکڑوں کارکن شہید ہوگئے لیکن پھر بھی ریلی کو روکا نہیں جاسکا نے نظیر بھٹو نے 18 اکتوبر کے شہدا کیلئے فنڈ بھی قائم کیا تھا لیکن سانحہ کارساز کی تحقیقات بروقت شروع نہیں کی گئیں ہم نے ریلی میں دہشت گردی کے واقعے پر پھر سے تحقیقاتی ٹیم بنائی ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ 16 اکتوبر کو نکالی جانے والی ریلی نے ایک بار پھر بے نظیر کی یاد تازہ کردی۔ کامیاب ریلی کے انعقاد پر کراچی کی عوام کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنے شہدا کو کبھی بھی نہیں بھولیں گے اور شہدا کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔ان کا مشن آگے بڑھانے کا عزم کررکھا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاکہ 18اکتوبر کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے ملک میں واپس آنے پر پورے پاکستان کے شہریوں میں خوشی کی کیفیت تھی کہ اب ان کا مسیحا آ گیا ہے جو پاکستان ، پاکستان کی عوام ، مزدوروں ، کسانوں ، شاگردوں ، جیالوں کو غربت سے نجات دلائے گا ۔انہوں نے کہاکہ میں18اکتوبرکو شہداء کی یاد گار پر حاضری دینے آیا ہوں اور لاڑکانہ میں سانحہ کار ساز شہداء کے قبرستان بھی جاؤں گا ۔انہوں نے کہا کہ شہداء کے ورثاء کو امداد فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے ، محترمہ بینظیر بھٹو نے 18اکتوبر کے شہداء کے لئے فنڈز قائم کیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی ریلی سے نظیر بھٹو کی یا د تازہ ہوگئی اور بینظیر بھٹو کی ریلی رواں دواں ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسائل بہت ہیں لیکن ہماری حکومت کے پاس ان کا حل موجود ہے ۔سندھ کے نئے گورنر کے حوالے سے وزیراعلی سندھ نے کہاکہ گورنر سندھ کی تعیناتی کا معاملہ وفاق کا ہے عشرت العباد کو کچھ لوگوں نے اپنا قرار دیا تو کچھ نے لاتعلقی کا اظہار کیا ان پر پہلے بھی بہت سے الزامات لگ چکے ہیں جبکہ مجھ سے گورنرسندھ کو رشوت دینے کا سوال ہی غلط ہے میں نے کبھی کسی کو رشوت دی اور نہ ہی کبھی کسی سے رشوت لی ہے۔وزیراعلی نے امام بارگاہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کے علاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کے علاج کے اخراجات سندھ حکومت دے گی۔