اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان سے ملحقہ سرحدوں کو مکمل طور پر سیل کرنے کے فیصلے سے باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا۔نجی ٹی وی کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا سے جب بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی جانب سے 2018 تک سرحدوں کو مکمل طور پر سیل کرنے کے بیان سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اس حوالے سے کوئی تفصیلات نہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک جانب بھارتی حکومت پڑوسیوں سے پر امن تعلقات قائم کرنے کی بات کرتی ہے اور دوسری جانب اس کے برعکس اقدامات کرتی ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی اعلیٰ سیاسی قیادت کی جانب سے یقین دہانی کے باوجود آج تک سمجھوتہ ایکسپریس واقعہ ڑی کے شواہد پاکستان کو نہیں دیے گئے۔انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ بھارت نے ان لوگوں کو بھی بری کردیا جنہوں نے فروری 2007 میں ہونے والے اس واقعہ میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا اور جو
ریکارڈ پر موجود ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ سانحہ سمجھوتا ایک دہشت گرد حملہ تھا جس میں زیادہ تر پاکستانی جاں بحق ہوئے اور یہ حملہ آر ایس ایس اور ابھیناؤ بھارت کے کارندوں نے کیا جنہیں بھارت کی آئی بی، را اور دیگر خفیہ ایجنسیوں کی سرپرستی حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس واقعے کو نہ صرف بھارت کے ساتھ دوطرفہ بات چیت میں اٹھاتا رہے گا بلکہ دنیا کے دیگر ملکوں کے سامنے بھی پیش کریگا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے حال ہی میں طالبان اور شدت پسند تنظیم داعش کے نمائندوں سے ملاقاتیں کی ہیں تو اس معاملے پر انہوں نے تبصرے سے گریز کیا تاہم ان کا یہ کہنا تھا کہ اجیت دوول اور وزیر دفاع منوہر پاریکر کے دہشت گردوں کو استعمال کرنے کے ارادوں سے لوگ پہلے ہی واقف ہیں۔