شمالی وزیرستان (این این آئی)شمالی وزیرستان ایجنسی کے حکام نے کہا ہے کہ افغانستان میں مقیم پاکستانی متاثرین کو ایک ہفتے کے اندر پاکستان لایا جا سکتا ہے تاہم افغانستان کی جانب سے کوئی تعاون نہیں کیا جا رہا۔شمالی وزیرستان ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ کیپٹن ریٹائرڈ کامران آفریدی نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے پاس دس ہزار افراد کے فارم پہنچ چکے ہیں اور اس کے لیے انھوں نے سخت محنت کی تھی اور اس مقصد کیلئے ایجنسی سے قبائلی رہنماؤں کو افغانستان بھیجا گیا تھا۔ان سے جب پوچھا گیا کہ ان متاثرین کی واپسی کیوں نہیں ہو رہی تو ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی جانب سے تعاون نہیں کیا جا رہا اور جن قبائلی رہنماؤں کو انھوں نے افغانستان بھیجا تھا انھیں دو مرتبہ مارا پیٹا گیا اور ان سے فارم لے کر جلائے گئے ہیں۔کامران آفریدی کے مطابق وہ ایک ہفتے کے اندر اندر متاثرین کا واپسی کا سلسلہ شروع کر سکتے ہیں اور انھیں شمالی وزیرستان کی غلام خان چیک پوسٹ سے لایا جائیگا۔