کراچی(این این آئی)سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری کے بعد پاکستان میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن کے گھر پر چھاپا مار کرانہیں گرفتار کرلیا تاہم کچھ ہی دیر میں وزیراعلیٰ سندھ کے حکم پر راؤ انوار کو معطل کردیا گیا جس کے بعد پاکستان میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عوام کی جانب سے ردعمل کا اظہار کیا جانے لگا معروف قانون دان اور تجزیہ کار فواد چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے کس قانون کے تحت ایس ایس پی ملیر کو ایک ملزم کو گرفتار کرنے پر معطل کیاآصف خان نے بتایا کہ راؤ انور کس کے حکم پر ایم کیو ایم کی اتنی زیادہ مدد کررہے ہیں۔مبشر زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے رد عمل میں کہا کہ کسی اپوزیشن لیڈر کو بغیر کسی الزام کے گرفتار کرنا ذاتی دشمنی کا شاخسانہ دکھائی دیتا ہے۔ابو بکر ابراہم نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ قانون سے بڑھ کر کوئی نہیں ہے پھر وزیراعلیٰ سندھ نے خواجہ اظہار کی گرفتاری پر راؤ انواز کو کیوں معطل کیا کیوں کہ کوئی بھی قانون سے بالادست نہیں۔طحہٰ نے بتایا کہ راؤ انوار پیپلزپارٹی اور اسٹیبلشمنٹ کی باتوں پر عمل کرتے ہیں ٗ جعلی ان کاؤنٹر اسپیشلسٹ نے گرفتار کی وقت قانون کی خلاف ورزی کی۔سجیل احمد نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ معطلی راؤ انوار کیلئے ایک کھیل ثابت ہوگا کیوں کہ وہ پہلے بھی کئی بار معطل ہوچکے ہیں۔مزمل افضل نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ راؤ انوار نے خواجہ اظہار الحسن کو گرفتار کیا ٗ ایسی غیر قانونی گرفتاری سے افراتفری پھیلے گی۔مزمل افضل نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ راؤ انوار نے خواجہ اظہار الحسن کو گرفتار کیا جبکہ ایسی غیر قانونی گرفتاری سے افراتفری پھیلے گی۔