اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) فاروق ستار اگر 300 سال بھی زندہ رہے تب بھی الطاف حسین کی غلامی کرتے ۔ سنیئر صحافی ہارون الرشید نے فاروق ستار کو شدید تنقید کا نشانہ بنا ڈالا ۔ انہوں نے اپنے لیڈر سے قطع تعلق کرنے کا کام انہوںنے مجبوری میں کیا۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میںگفتگو کرتے ہوئے ایک دوسرے صحافی نے جب یہ کہا کہ الطاف حسین کو چھوڑ کو فاروق ستار نے اس بات کا ثبوت دے دیا ہے کہ وہ اب اچھی سیاسی کرنے جا رہے ہیں اور ایم کیو ایم کی سیاست اب مثبت جانب چلے گی جس پر ہارون الرشید نے فوری طور پر شدید اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں کوئی شخص ضروری نہیں ہوتا سیاست ضروری ہوتی ہے اور موقع کی مناسبت سے اس طرح کے اقدامات کرنا پڑتے ہیں۔ فاروق ستار نے جو بھی کیا وہ سخت مجبوری میں کیا۔ اگر ان کی عمر تین سو برس بھی ہوتی تو بھی وہ الطاف حسین کی غلامی کا طوق گلے میں لٹکائے رہتے یہ تو حالات ہی کچھ ایسے ہو گئے کہ انہیں یہ قدم اٹھانا پڑا کیوںکہ انہیں سیاسی طور پر زندہ رہنا تھا ۔ فاروق ستار کے بیانات روزانہ کی بنیاد پر تبدیل ہوتے رہے ۔ آخر میں اپنی بات ختم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر بالفرض ان کی بات غلط ہو گئی اور فاروق ستار مثبت سیاست کرنے لگے تو اس پر کس کو اعتراض ہوگا؟ اس صورت میں انہیں سر آنکھوں پر بٹھایا جائے گا۔
فاروق ستار 300 سال بھی زندہ رہے تو کیا کرتا رہے گا ؟ سینئر صحافی کا دلچسپ تجزیہ
3
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں