کراچی(مانیٹر نگ ڈیسک ) پاک بحریہ نے اپنے بیڑے میں تیسرا اسٹیٹ آف دی آرٹ اے ٹی آر ائیر کرافٹ اور بغیر پائلٹ اڑنے والا سکین ایگل ایریل سسٹم شامل کر لیاجس سے پاک بحریہ کی آپریشنل استعداد اور رسائی میں اضافہ ہو گا۔ بدھ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اس سلسلے میں ایک پروقار تقریب پی این ایس مہران میں منعقد ہوئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکاء اللہ تھے۔ اے ٹی آر ائیر کرافٹ جدید اور وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والے ٹربو پراپ پلیٹ فارم ہیں جو اسٹیٹ آف دی آرٹ Collision avoidance system، آٹو پائلٹ اور اعلیٰ کارکردگی کے حامل 6 بلیڈڈ پروپیلرز سے لیس ہیں۔ زمین پر اس ائیر کرافٹ کی اوسط اسپیڈ 250 ناٹس ہے جبکہ یہ 6 گھنٹے تک مسلسل پرواز کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
پاک بحریہ کے فضائی بیڑے میں اے ٹی آر ائیر کرافٹ کا اضافہ پاک بحریہ کے فضائی آپریشنز کی صلاحیت بڑھانے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے جس کی بدولت سمندر میں میری ٹائم آپریشنز کے اخراجات میں نمایاں کمی آئے گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی چیف آف دی نیول اسٹاف نے کہا کہ پاکستان نیول ایوی ایشن کا قیام 70ء کی دہائی میں عمل میں آیا اور اس وقت سے نیول ایوی ایشن نے ترقی اور کامیابی کا ایک طویل سفر طے کیا ہے، اے ٹی آر ائیر کرافٹ کی شمولیت پاکستان نیوی ایوی ایشن وژن 2030ء کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے خطے کا پیچیدہ اور غیر یقینی میری ٹائم ماحول اس امر کا متقاضی ہے کہ پاک بحریہ روا یتی خطرات سے نبرد آزما ہونے اور میری ٹائم سیکیورٹی کے حوالے سے مزید بڑھتے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہے، اس سلسلے میں نیول ایوی ایشن تمام خطرات سے نبردآزما ہونے کے لئے بلاشبہ بحری بیڑے کا ایک لازمی جزو ہے۔
سربراہ پاک بحریہ نے کہا کہ پاک بحریہ میں سکین ایگل UAV سسٹم کا اضافہ نئی دفاعی صلاحیتوں کے حصول میں ایک اہم پیش رفت ہے، اس سے یقیناً پاک بحریہIntelligence, Surveillance & Reconnaissance اور دیگر آپریشنل امور کی انجام دہی کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا اور پاک بحریہ ایک نئے دور میں داخل ہوجائے گی۔ یہ ائیر کرافٹ پوری ساحلی پٹی بشمول کریکس ایریا کی 24 گھنٹے نگرانی کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تقریب میں پاک بحریہ کے سینئر افسران اور اعلیٰ فوجی اور سول حکام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
پاک بحریہ نے سب کو پیچھے چھو ڑ دیا، ایسا سسٹم شامل کر لیا گیا کہ سب دیکھتے رہ گئے
31
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں