اسلام آباد (این این آئی)پیمراشکایات کونسل اسلام آبادکا 41واں اجلاس چیئر پرسن محترمہ شمیم ہمایوں کی زیر صدارت پیمرا ہیڈکوارٹرز، اسلام آباد میں منعقدہوا۔ کونسل نے پی ٹی آئی کے سنٹرل میڈیاڈیپارٹمنٹ کے ہیڈافتخار درانی کی جانب سے عمران خان کی شادی سے متعلق مؤرخہ 12جولائی 2016ء کو خبر نشر کرنے پر ٹی وی چینلز کے خلاف دائر کردہ شکایت کی سماعت کی ۔ شکایت کنندہ افتخار درانی نے کونسل سے سفارش کی کہ صرف دنیا ٹی وی کیخلاف شکایت کی پیروی کی جائے اور باقی تمام چینلز کو کاروائی سے حذف کر دیا جائے۔ کونسل نے کہا کہ ایک ہی خلاف ورزی پر کسی چینل کیخلاف کاروائی کی جائے اور کسی کو چھوڑ دیا جائے، یہ طریقہ کار انصاف کے اصولوں کے منافی ہے ۔ لہٰذا، جس بھی چینل نے ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے اس کی سزا اس کو ملنی چاہیے تاکہ ٹی وی پر صحافت کا معیار قائم رہے۔ کونسل نے تمام چینلز پر بغیر کسی ثبوت کے خبر چلانے پر کاروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام چینلز پر 5, 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کی سفارش کی۔ جن ٹی وی چینلز پر جرمانہ عائد کیا گیا ان میں دنیا نیوز، جیو نیوز،نیو نیوز،رائل نیوز، خیبر نیوز،چینل – 24 ، چینل – 92، نیوز ون، سچ ٹی وی ، روز نیوز، چینل- 5 اور جیو تیزشامل ہیں۔ کونسل نے ان تمام چینلز کو معافی نشر کرنے کی ہدایت بھی کی۔مزید برآں، کونسل نے جرمانہ ادا نہ کرنے اور معافی نشر نہ کرنے پر چینل کا لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش بھی کی۔کونسل نے مریم نواز شریف کی جانب سے چینل – 24 کے پروگرام “کھرا سچ” مؤرخہ 10جون 2016 ء ، جس کے میزبان مبشر لقمان ہیں، کیخلاف دائر کردہ شکایت کی سماعت کی۔ جس میں مبشر لقمان نے وزیر اعظم پاکستان کے بیرونِ ملک علاج کے دوران ایک تصویر دکھا کر الزام لگایا تھا کہ مریم نواز شریف حکومتی امور چلا رہی ہیں اور وفاقی سیکرٹریز کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہی ہیں ۔ شکایت کے مطابق جو تصویر ناظرین کو دکھائی گئی وہ دو برس پرانی تھی ، جب مریم نواز وزیرِاعظم یوتھ لون پروگرام کی چیئرپرسن تھیں اور ایک بینک کے عہدیداروں سے میٹنگ کر رہی تھیں۔ سمن کے باوجود چینل کی طرف سے کوئی نمائندہ پیش نہ ہوا۔ کونسل نے چینل کی طرف سے دیئے گئے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے چینل پر 5 لاکھ روپے جرمانہ اور معافی نشر کرنے کی سفارش کی۔مزید برآں، کونسل نے جرمانہ ادا نہ کرنے اور معافی نشر نہ کرنے پر چینل کا لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش بھی کی۔کونسل نے ” نیوز ون “کے پروگرام “ٹین پی ایم ود نادیہ مرزا ” مؤرخہ10جون 2016 ء میں شریک مہمانوں حافظ حمد اللہ اور ماروی سرمد کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ، تضحیک آمیز، غیر پیشہ وارانہ رویہ اختیار کرنے اور دھمکیاں نشر کرنے پر دیئے گئے ، اظہار وجوہ نوٹس اور اس پر دائر کردہ جواب پرسماعت کرتے ہوئے چینل کو 2 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے اور معافی نشر کرنے کی سفارش کی۔مزید برآں جرمانہ ادا نہ کرنے اور معافی نشر نہ کرنے پر چینل کا لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش بھی کی۔ علاوہ ازیں کونسل نے تمام چینلز کو ہدایات جاری کرنے کی سفارش بھی کی کہ انتہاپسندانہ خیالات کے مالک مہمانوں کو مدعوکرنے سے گریز کیا جائے۔ سید خورشید شاہ ، لیڈر آف اپوزیشن کی جانب سے سماء ٹی وی کے خلاف مؤرخہ 27جون 2016ء کو بے بنیاد خبر چلانے کی شکایت کی سماعت کی۔ سماء ٹی وی کے نمائندے نے کہا کہ چینل اپنے مؤقف پر قائم ہے کہ تمام ٹھیکے خورشید شاہ کی ایما پر دئیے گئے ہیں اورشاہ صاحب نے ان تمام منصوبوں کا افتتاح بھی کیا۔ سماء ٹی وی چینل نے اپنے دفاع میں کونسل کے سامنے تصاویرپیش کیں ،جن میں عمر جان اینڈ کو کے مالک اور شکایت کنندہ ساتھ تھے۔ کونسل نے فریقین کا مؤ قف سننے کے بعد کاروائی چیف سیکریٹری سندھ کی حتمی رپورٹ آنے تک ملتوی کر دی جو کہ حکومت سندھ کے حکم پر کی جا رہی ہے۔کونسل نے سپریٹنڈنٹ سینٹرل جیل راولپنڈی کی جانب سے چینل- 24 کے خلاف مورخہ 25مئی2016ء کو سرچ آپریشن اور سکاٹ لینڈیارڈ ٹیم کے دورے سے متعلق بے بنیاد خبر چلانے پر شکایت کی سماعت کرتے ہوئے چینل پر 2 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے اور معافی نشر کرنے کی سفارش کی۔ کونسل نے متعدد بار چینل کوسمن کرنے کے باوجود پیش نہ ہونے پر اظہار برہمی کیا۔مزید برآں، کونسل نے جرمانہ ادا نہ کرنے اور معافی نشر نہ کرنے پر چینل کا لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش بھی کی۔کونسل نے رحمان ملک کی جانب سے ریاض علی طوری کی چینل 92-کے خلاف دائر کردہ درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چینل کی طرف سے دائر کردہ جواب پر درخواست کنندہ کو اپنے مؤقف سے ایک ہفتے کے اندرآگاہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت اگلے اجلاس تک ملتوی کر دی۔کونسل نے چینل92-کے پروگرام “جواب چاہئے ” مؤرخہ 18مئی 2016ء میں شریک مہمان عامر لیاقت حسین کے غیر اخلاقی اور غیر مہذب نعرے نشر کرنے پر دیئے گئے اظہار وجوہ نوٹس اور اس پر دائر کردہ جواب پرسماعت کرتے ہوئے چینل کو 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے اور معافی نشر کرنے کی سفارش کی۔مزید برآں، جرمانہ ادا نہ کرنے اور معافی نشر نہ کرنے پر چینل کا لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش بھی کی۔کونسل نے عمران ظفر لغاری ایم این اے کی جانب سے آج ٹی وی کے خلاف جعلی وڈیو چلانے پر دائر کردہ درخواست کو مسلسل دوسری بار درخواست کنندہ کے پیش نہ ہونے اور مبینہ وڈیو سے متعلق معلومات نہ دینے پر خارج کر دیا۔فوزیہ سعید، ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ کی روز ٹی وی کے پروگرام “بے نقاب” میں مؤرخہ 05جون 2016ء کو انکی کردار کشی اور ادارے میں ہونے والی بدعنوانیوں اور بد انتظامی پر مبنی جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگانے کی شکایت کی سماعت کرتے ہوئے کونسل نے چینل کی جانب سے دستاویزی ثبوت پیش نہ کرنے پرچینل پر 2 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے اور معافی نشر کرنے کی سفارش کی۔مزید برآں جرمانہ ادا نہ کرنے اور معافی نشر نہ کرنے پر چینل کا لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش بھی کی۔کونسل نے فاروق احمد، گرینڈ حیات اسلام آباد کی جانب سے دائر کردہ درخواست کی سماعت کرتے ہوئے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ مدعا علیہ کو نامزد کیا جائے اور جامع شکایت درج کر ائی جائے۔ کونسل نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے متعدد ارکانِ اسمبلی کی نیو ٹی وی کے پروگرام “تبدیلی” مؤرخہ 8اگست2016ء کے خلاف دائر کردہ شکایت کی سماعت کی۔ جس میں شریک مہمان کی طرف سے معزز ارکانِ اسمبلی کے لیے” غدار” کا لفظ استعمال کرنے اور بے بنیاد الزامات نشر کرنے پر چینل کو5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے اور معافی نشر کرنے کی سفارش کی۔مزید برآں، جرمانہ ادا نہ کرنے اور معافی نشر نہ کرنے پر چینل کا لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش بھی کی۔اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر مقصود جعفری، ڈاکٹر شا ہجہا ن سید، ہارون رشید، نزہت فاطمہ کونسل ممبران اور محمد فاروق (آر جی ایم/سیکرٹری کونسل)نے شرکت کی۔ کونسل کا اگلا اجلاس 26 اگست 2016ء کو پیمرا ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہو گا۔