لاہور(این این آئی )وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر صوبے میں لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام میں کام کرنے والی تمام لیڈی ہیلتھ ورکرز ،لیڈی ہیلتھ سپر وائزر ،اکاؤنٹس سپروائزرز اور نیشنل پروگرام برائے فیملی پلاننگ میں کام کرنیو الے دیگر اہلکاروں کو ان کی ملازمتوں پر ریگولر کر دیا ہے۔جس کا اطلاق یکم جولائی 2012ء سے ہو گا ۔مذکورہ تمام ملازمین پر پنجاب سول سرونٹس ایکٹ 1974ء لاگو ہو گا ۔اس سلسلے میں مشیر وزیر اعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کے دفتر میں لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن پنجاب کی صدر رخسانہ انور اور دیگر خواتین میں ریگولرائزیشن کے آرڈر تقسیم کئے ۔سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ علی جان خان ،ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر مختار حسین سید،ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آئی آر ایم این سی ایچ ڈاکٹر نصرت جبین،ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ ایڈمن ڈاکٹر عدنان ظفر بھی موجود تھے۔خواجہ سلمان رفیق نے اس موقع پر کہا کہ بیماریوں کی روک تھام،حفظان صحت کا پیغام گھر گھر پہنچانے اور ماں بچہ کی صحت کے مسائل حل کرنے میں لیڈی ہیلتھ ورکرز بہت اہم کردار ادا کر رہی ہیں ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ریگولرائزیشن کے بعد تمام ورکرز زیادہ محنت اور لگن کے ساتھ اپنے فرائض سر انجام دیں گے اور صوبے میں ایک صحت مند معاشرہ قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے ۔سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ علی جان خان نے کہا کہ ریگولر ہونے والی LHWsاور دیگر اسٹاف کی تنخواہ و دیگر مراعات پنجاب سول سرونٹس ایکٹ 1974ء کے تک ریگولیٹ ہوں گی۔انہو ں نے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکر اور دیگر اہلکارو ں کو ان کی اپوئنٹنگ اتھارٹی انفرادی طو رپر ریگولر ہونے کے آرڈر تقسیم کریں گے۔