اسلام آباد(نیوز ڈیسک)قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان نے قانون سازی کو مذاق بنا دیا،اپوزیشن کی غیر موجودگی میں حکومتی ارکان نے خود ہی اپوزیشن کا رول بھی سنبھال لیا،اور رائے شماری کے دوران ازرائے مذاق “نونو”کی آوازے بلند کرتے رہے،سپیکر نے الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات کا اختیار دینے کے بل پر بعض حکومتی ارکان کی جانب سے زور دار مخالفت پر بل مسترد کر نے کی دھمکی دی تو حکومتی ارکان نے بل مسترد نہ کر نے کی التجائیں شروع کر دیں جس پر سپیکر نے ارکان کو اپنی نشستوں پر کھڑا کر کے بل کی حمایت اور مخالفت پر رائے شماری کروائی،اس دوران بھی عقبی نشستوں پر بیٹھے حکومتی ارکان جنید انوار چوہدری ،بلال ورک سمیت دیگر نوجوان ارکان ایک دوسرے سے ہنسی مذاق اور قہقہے لگاتے رہے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کے اختیارات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو مقامی حکومتوں کی حلقہ بندیوں کیلئے بااختیار بنانے کا بل ”انتخابی حلقہ بندیاں (ترمیمی )بل2015 “اور اسلام آباد بلدیاتی انتخابات کو قانونی تحفظ دینے کا بل “انتخابی فہرستیں (ترمیمی )بل “2015 وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے پیش کئے،مگر حکومتی اراکین نے انتہائی اہم قانون سازی کو مذاق بنا دیا، بلوں پر رائے شماری کے دوران حکومتی ارکان مخالفت میں آواز بلند کر تے رہے ،سپیکر ایاز صادق کی جانب سے بلوں کیخلاف وائس ووٹنگ دینے والوں کو کھڑا ہونے کا کہا گیا تو ایک بھی ممبر کھڑا نہ ہوا۔