اتوار‬‮ ، 15 جون‬‮ 2025 

تبلیغی جماعت پرپابندی ختم کرنے کیلئے کوشش تیزہوگئیں ،اہم رابطے

datetime 1  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)وفاق المدارس مجلس عاملہ کے رکن وجامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم کا سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی سے ٹیلیفون پر گفتگو ، پنجاب کے تعلیمی اداروں میں تبلیغی وفود پر پابندی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ، پیر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس سے ٹلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہی نے پنجاب حکومت کے اس اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ شریف براداران کا یہ اقدام قابل مذمت ہے تبلیغ ایک پرامن غیر سیاسی پلیٹ فارم ہے جس کا تشدد اور دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں یہ پابندی غیر قانونی،غیر آئینی اور شرمناک ہے۔ پاکستان کے تشخص کو مجروح کرنے کی کوشش ہے اس سلسلے میں علماء کرام اور مذہبی طبقے کے ساتھ کھڑے ہیں اور جلد پنجاب حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کرکے ان کو تحفظات سے آگاہ کریں گے ۔ اس موقع پر مفتی محمدنعیم نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ایک مخصوص مکتبہ فکر کے خلاف کاروائیاں افسوسناک اور قابل مذمت ہیں ، تبلیغی وفود پر تعلیمی اداروں میں پابندی سے نسل نو کو دین سے دورکرنے کی کوشش ہے ، ملک وملت سے مخلص سیاستدانوں کو تبلیغی وفود پر اس بلاجواز پابندی کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ چاروں صوبوں میں قومی ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق علمدرآمد کرائے ، ماضی کی طرح دہشت گردی ختم کرنے کے نام پر ملک کو دہشت گردی کی طرف نہ دھکیلا جائے ، تمام مکاتب فکر اور مذہبی جماعتوں کا متحد ہونا ناگزرہوچکاہے ،انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کے غلط رویے اور ملک دشمن پالیسیاں ملکی ترقی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں ،انہوں نے کہاکہ حکمران آئین وقانون کو اپنے مفادات کی تکمیل کیلئے استعمال کررہے ہیں ، تبلیغی وفود پر پابندی غیر قانونی،غیر آئینی اور شرمناک ہے قومی ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل ہونا چاہیے ، انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے واقعات سے اسلام اور مذہب کا نہ پہلے کوئی تعلق تھا اور نہ اب ہے دہشت گردی کی مخالفت کے نام پر مخصوص مکتبہ فکر کو نشانہ بنایاجاتاہے جس سے مذہبی طبقات میں شدید تشویش پھیل رہی ہے ، انہوں نے کہاکہ جب قومی ایکشن پلان شروع ہوا تو اس وقت سب پہلے اور کھل کر مذہبی طبقے نے حمایت کی اور دہشت گردی کیخلاف ہر قسم کے تعاون کی حکومتوں کو یقین دھانی کرائی اس کے باوجود بلوچستان ،پنجاب اور سندھ میں مدارس کیخلاف کاروائیاں کی گئی اور ہزاروں مکاتب کو بند کردیا گیا ، انہوں نے کہاکہ پنجاب اور مرکز میں مسلم لیگ کی حکومت ہے جن کے اقدامات سے واضح ہوتاہے کہ پنجاب میں ایک مخصوص مکتبہ فکر کو سرکاری سطح پر کچلنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جوکہ قابل مذمت اور ملک کے نقصان کا باعث ہے، انہوں نے اعلیٰ حکام، چیف جسٹس آف پاکستان ،وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیاکہ وہ پنجاب حکومت کے اقدام پر فوری نوٹس لیں اور شہباز شریف کو عہدے سے فوری طور پر ہٹادیا جائے ۔



کالم



شیان میں آخری دن


شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…