جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

تبلیغی جماعت پرپابندی ختم کرنے کیلئے کوشش تیزہوگئیں ،اہم رابطے

datetime 1  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)وفاق المدارس مجلس عاملہ کے رکن وجامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم کا سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی سے ٹیلیفون پر گفتگو ، پنجاب کے تعلیمی اداروں میں تبلیغی وفود پر پابندی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ، پیر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس سے ٹلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہی نے پنجاب حکومت کے اس اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ شریف براداران کا یہ اقدام قابل مذمت ہے تبلیغ ایک پرامن غیر سیاسی پلیٹ فارم ہے جس کا تشدد اور دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں یہ پابندی غیر قانونی،غیر آئینی اور شرمناک ہے۔ پاکستان کے تشخص کو مجروح کرنے کی کوشش ہے اس سلسلے میں علماء کرام اور مذہبی طبقے کے ساتھ کھڑے ہیں اور جلد پنجاب حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کرکے ان کو تحفظات سے آگاہ کریں گے ۔ اس موقع پر مفتی محمدنعیم نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ایک مخصوص مکتبہ فکر کے خلاف کاروائیاں افسوسناک اور قابل مذمت ہیں ، تبلیغی وفود پر تعلیمی اداروں میں پابندی سے نسل نو کو دین سے دورکرنے کی کوشش ہے ، ملک وملت سے مخلص سیاستدانوں کو تبلیغی وفود پر اس بلاجواز پابندی کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ چاروں صوبوں میں قومی ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق علمدرآمد کرائے ، ماضی کی طرح دہشت گردی ختم کرنے کے نام پر ملک کو دہشت گردی کی طرف نہ دھکیلا جائے ، تمام مکاتب فکر اور مذہبی جماعتوں کا متحد ہونا ناگزرہوچکاہے ،انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کے غلط رویے اور ملک دشمن پالیسیاں ملکی ترقی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں ،انہوں نے کہاکہ حکمران آئین وقانون کو اپنے مفادات کی تکمیل کیلئے استعمال کررہے ہیں ، تبلیغی وفود پر پابندی غیر قانونی،غیر آئینی اور شرمناک ہے قومی ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل ہونا چاہیے ، انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے واقعات سے اسلام اور مذہب کا نہ پہلے کوئی تعلق تھا اور نہ اب ہے دہشت گردی کی مخالفت کے نام پر مخصوص مکتبہ فکر کو نشانہ بنایاجاتاہے جس سے مذہبی طبقات میں شدید تشویش پھیل رہی ہے ، انہوں نے کہاکہ جب قومی ایکشن پلان شروع ہوا تو اس وقت سب پہلے اور کھل کر مذہبی طبقے نے حمایت کی اور دہشت گردی کیخلاف ہر قسم کے تعاون کی حکومتوں کو یقین دھانی کرائی اس کے باوجود بلوچستان ،پنجاب اور سندھ میں مدارس کیخلاف کاروائیاں کی گئی اور ہزاروں مکاتب کو بند کردیا گیا ، انہوں نے کہاکہ پنجاب اور مرکز میں مسلم لیگ کی حکومت ہے جن کے اقدامات سے واضح ہوتاہے کہ پنجاب میں ایک مخصوص مکتبہ فکر کو سرکاری سطح پر کچلنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جوکہ قابل مذمت اور ملک کے نقصان کا باعث ہے، انہوں نے اعلیٰ حکام، چیف جسٹس آف پاکستان ،وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیاکہ وہ پنجاب حکومت کے اقدام پر فوری نوٹس لیں اور شہباز شریف کو عہدے سے فوری طور پر ہٹادیا جائے ۔



کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…