ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

مشترکہ اعلامیہ،کس نے کیا کھویا کیا پایا؟پاکستان کی سب سے بڑی یقین دہانی،تفصیلات جاری

datetime 8  جنوری‬‮  2016 |

اسلام آباد / راولپنڈی(نیوزڈیسک) وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے سعودی وزیر خارجہ نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں جن میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ پاکستان نے اپنی جانب سے سب سے بڑی یقین دہانی یہ کرائی ہے کہ سعودی عرب سے اس کی سالمیت کے خطرے کی صورت میں بھرپور تعاون کیاجائے گا۔سعودی وزیرخارجہ عادل بن احمد الجبیر 17 رکنی وفد کے ہمراہ ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچے جہاں نور خان ایئربیس پر وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد وہ جنرل ہیڈ کوارٹر روانہ ہوئے جہاں انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی۔آئی ایس پی آر کے مطابق جی ایچ کیو راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ اس دوران علاقائی سلامتی کی صورتحال پرتبادلہ بھی بات چیت کی گئی۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق سعودی وزیرخارجہ نے خطے میں امن اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کاوشوں کوسراہا۔دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ وزیراعظم نوازشریف سے ملنے وزیراعظم ہاو¿س پہنچے جہاں وزیراعظم نے ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا جب کہ دونوں رہنماو¿ں کے درمیان ملاقات میں پاکستان کی جانب مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ موجود تھے جب کہ سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ بھی اعلیٰ سعودی حکام نے ملاقات میں شرکت کی۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم اور سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات میں خطے کی صورتحال اور بالخصوص سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے 34 ملکی فوجی اتحاد پر بات چیت کی گئی جب کہ اس دوران ایران اور سعودی عرب کے درمیان تنازع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم سے ملاقات کے بعد سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پرتپاک استقبال پر شکر گزار ہوں جب کہ وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات میں تمام اہم امور پر تفصیلی مذاکرات ہوئے جن میں اقتصادی تعاون اور سرمایہ کاری بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی جب کہ ملاقات دونوں ملکوں کے تعلقات سمیت سیاسی، ثقافتی اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ادھر سعودی وزیرخارجہ کے دورے کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی اتحاد کی حمایت کرتا ہے لیکن سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی تشویش کا باعث ہے جب کہ دونوں ممالک کے اختلافات مذاکرات سے ختم ہونا چاہیے۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ وزیراعظم نوازشریف نے سعودی وفد کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اگر سعودی سالمیت کو خطرہ ہوا تو ہم ساتھ کھڑے ہوں گے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف اسلامی اتحاد پر وزیراعظم کو بریفنگ دی جب کہ وزیراعظم نے دو طرفہ تعلقات اور تجارت بڑھانے، دفاع، سلامتی اور اقتصادی شعبے میں باہمی تعاون پر زور دیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان سعودی عرب کےاقدامات کا خیرمقدم اور دہشت گردی اورانتہاپسندی کے خلاف تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے جب کہ خادم الحرمین شریفین کےلیے بھی بڑی عزت واحترام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی خود مختاری کوخطرے کی صورت میں پاکستانی عوام شانہ بشانہ کھڑے ہونگے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…