اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کی اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں کے ذریعے صرف اپنے حامیوں کے چھوٹے سے طبقے کو فائدہ پہنچایا جارہاہے جبکہ ملک میں عام شہری پریشان ہے. رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دور ان عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 25فیصد کمی ہوئی ہے . حکومت نے ان مصنوعات کی قیمتوں میں عوام کو صرف چار فیصد کا ریلیف دیا ۔بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن)کی حکومت براہ راست ٹیکسوں کی وصولی بڑھانے میں ناکام رہی ہے جس کے باعث عوام اور درمیانے طبقے پربالواسطہ ٹیکسوں کا بوجھ بڑھایا گیا ہے جس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی شامل ہیں ۔انہوںنے کہاکہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں تھی گزشتہ چار ماہ کے دور ان عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 25فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ حکومت نے عوام کو ڈیزل کی قیمل میں صرف چار فیصد ریلیف دیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ بیس فیصد کمی حکومت کی جیبوں میں گئی ۔عمران خان نے کہاکہ شہریوں .کسانوں . تاجروں اور دیگر طبقات سے یہ نا انصافی ہے جو پہلے ہی منفی اقتصادی صورتحال کا مقابلہ کررہے ہیں اور اب پٹرول و ڈیزل کی قیمتوںمیں اضافے سے ان پر مزید بوجھ بڑھ جائیگا ۔انہوںنے کہاکہ نجی بینک اربوں روپے منافع کما رہے ہیں کیونکہ حکومت ان بینکوں سے قرضہ لیکر عوام کے ٹیکس سے حاصل ہونے والے محصولات سے یہ قرضہ ادا کرتی ہے انہوںنے کہاکہ ہونا تو یہ چاہیے کہ یہ بینک صارفین اور نجی سرمایہ کاروں کو قرضے فراہم کریں تاکہ ملک میں اقتصادی سرگرمی تیز ہو لیکن یہ بینک حکومت کو قرضے کےلئے ہی استعمال ہورہے ہیں ۔عمران خان نے الزام لگایا کہ حکومت ایل این جی کی ڈیل کے بارے میں پارلیمنٹ کو آگاہ کر نے سے انکار کر کے جمہوریت کو نقصان پہنچا رہی ہے جبکہ اس موضوع پر سیمینارز کئے جارہے ہیں حکومت آخر منتخب نمائندوں کو اعتماد میں لینے کےلئے کیوں تیار نہیں ؟انہوںنے کہاکہ سرکاری اداروں کی صورتحال خراب ہے پی آئی اے اور سٹیل ملز جیسے ادارے تیزی سے انحطاط کا شکار ہورہے ہیں جبکہ سوئی نادرن اور سوئی سدرن جیسے اداروں کے گیس چوری کی وجہ سے نقصانات گیارہ فیصد تک پہنچ چکے ہیں جس سے 53ارب روپے سے زائد کا ریونیو ضائع ہورہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف بالواسطہ ٹیکسوں اور قیمتوں میں اضافے کے خلاف پارلیمنٹ,کے اندر اور باہر ناصرف احتجاج کرےگی بلکہ میڈیا کوبھی پاکستان کے وسائل کے ضیاع اور اداروں کی تباہی کے بارے میں آگاہ کیا جائیگا ۔