پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

سانحہ صفورا کے مرکزی دہشت گرد طاہر کے ’’کوڈورڈز‘‘ مل گئے

datetime 31  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)سانحہ صفورا کے مرکزی دہشت گرد طاہر کے ’’کوڈورڈز‘‘تحقیقاتی پولیس نے حاصل کرلیے ہیں جبکہ دہشت گردوں کے کپڑوں پر لگے خون کے دھبے جاں بحق افراد کے خون کے نمونے سے میچ کرگئے۔ذرائع کے مطابق سانحہ صفورامیں ملوث دہشت گردوں سے تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے سانحہ صفوراکے مرکزی ملزم طاہرعرف سائیں کے کوڈ ورڈز ملزم کے گھر سے برآمد کیے جانے والے کمپیوٹر سے حاصل کرلیے ہیں ، ملزم طاہر عرف سائیں نے اپنے ساتھیوں کوانٹرنیٹ پر کہا تھا کہ آگ کے دریا پر آجاؤ جس کا مطلب گلستان جوہر میں کڑھائی کے ہوٹل آجاؤ، مسجد میں ملیں گے، اس کا مطلب اورنگی ٹاؤن کی مسجد میں مغرب کے بعد ملنا ہے، مٹھائی کی دکان پرآ جاؤ، اس کا مطلب پہلوان گوٹھ میں چائے کے ہوٹل پرآجاؤ۔جے آئی ٹی ذرائع نے بتایا کہ ملزم طاہر عرف سائیں اگراپنی بتائی ہوئی جگہ نہیں آسکاتواس کے ساتھی روزانہ مقررہ وقت پر اسی مقام پر چکر لگاتے رہیں گے، ملزم طاہر انتہائی چالاک اور ہوشیار ہے اور وہ کچھ عرصے بعد اپنے ٹھکانے تبدیل کرتا رہتا تھا ملزم طاہرعرف سائیں یونیورسٹی کے طالب علموں کو اپنے جال میں پھنساک ر ان سے دہشت گردی کی واردات کرتاتھا۔ذرائع نے بتایا کہ سانحہ صفورامیں ملوث دہشت گردوں نے اسماعیلی کمیونٹی کے بس پرفائرنگ کے وقت پہننے ہوئے کپڑوں پرخون کے داغ لگ جانے کے باعث فرارہوتے ہوئے ایک مقام پر پھینک کرانھیں جلا دیاتھا تاہم کپڑے مکمل جل نہیں سکے تھے تفتیش کے دوران پولیس نے دہشت گردوں کی نشاندہی پر سپر ہائی وے سے خون آلود کپڑے برآمد کر لیے تھے جن پرخون کے دھبے موجود تھے اور پولیس نے فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے خون کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جام شورو میں قائم لیب میں بھجوائے تھے جہاں دہشت گردوں کے کپڑوں پر لگے خون کے دھبے جاں بحق افرادکے خون کے نمونوں سے میچ کرگئے جسے تفتیشی ذرائع کی جانب سے بڑی اہمیت دی جارہی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…