پشاور(نیوزڈیسک) پی ٹی آئی کے موجودہ وزیر معدنیات ضیاءاللہ آفریدی کو چینی کمپنی کی جانب سے عائد کردہ الزامات اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر گرفتار کیا گیا ہے،احتساب کمیشن کی عدالت نے مبینہ کرپشن کے الزامات میںگرفتار تحریک انصاف کے صوبائی وزیر معدنیات ضیاءاللہ آفریدی کومزید تفتیش کےلئے 13روزہ جسمانی ریمانڈ پر احتساب کمیشن کے حوالے کر دیا ۔ وزیر ضیاءاللہ آفریدی کو احتساب کمیشن کے جج سبحان شیر کی عدالت میں پیش کیا گیا تو احاطہ عدالت میں موجود ضیاءاللہ کے حامیوں اور رشتہ داروں نے نعرہ بازی کی اور وزیر اعلی پرویز خٹک کے خلاف نعرے لگائے حامیوں کو کنٹرول کرنے کے لئے پولیس کی مذیدنفری طلب کرلی گئی۔پبلک پراسیکورٹرکے بیان کے مطابق صوبائی وزیر معدنیات ضیاءاللہ آفریدی نے قومی خزانے کو 150 بلین کا نقصان پہنچایا ۔ منرل پالیسی تین ماہ میں بنانا لازمی تھی پبلک پراسکیوٹر کے مطابق منسٹر نے رولز 11 کی خلاف ورزی کر کے محکمہ خزانہ کو بائی پاس کیا صوبائی وزیر ضیاءاللہ آفریدی نے غیر قانونی بھرتیاں اور تبادلے کئے پبلک پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ وزیر موصوف نے تفتیش کے لیئے احتساب کمیشن کے ساتھ تعاون سے انکار کیا جس کے جواب میں وکلاءصفائی لطیف آفریدی اورمعظم بٹ کا کہنا تھا کہ ضیاءاللہ کی گرفتاری بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے قانون کے مطابق یہ اقدام غیر قانونی ہے ضیاءاللہ نے کبھی بھی تفتیش میں تعاون سے انکار نہیں کیا عدالت نے دلائل کے بعد ضیاءاللہ آفریدی کو 13روزہ جسمانی ریمانڈ پراحتساب کمیشن کے حوالے کر دیا ۔